کتاب: برصغیر میں اہل حدیث کی اولیات - صفحہ 108
یہ ہیں وہ چند خصوصیات جو مولانا امرتسری کے مناظرے کا لازمی حصہ تھیں۔ دوران مناظرہ میں اگر حریف کوئی غلط لفظ بولے تو عام طور پر دوسری طرف کا مناظر فوراً بول پڑتا ہے کہ اس کو تو صحیح لفظ بولنا نہیں آتا، اصل لفظ یوں نہیں یوں ہے۔ مولانا محمد حنیف ندوی نے بتایا کہ مولانا ثناء اللہ صاحب کے سامنے اگر حریف غلط لفظ بولتا تو وہ نہ اس کی تصحیح کرتے اور نہ اسے ٹوکتے۔ ان کا نقطۂ نظریہ تھا کہ اگر غلط لفظ بولتا ہے تو بولتا رہے، ہمیں کیا ضرورت ہے اسے صحیح لفظ بتانے کی!! مرزا قادیانی کی تکذیب میں پہلی کتاب اپنے عہد کے ایک معروف اہل حدیث عالم مولانا محمداسماعیل علی گڑھی تھے۔ ان کے والد کا اسم گرامی مولانا عبدالجلیل تھا جو 1857ء (1273ھ) کی جنگ آزادی میں انگریزوں سے جہاد کرتے ہوئے علی گڑھ میں شہید ہوگئے تھے، اس لیے انھیں مولانا عبدالجلیل شہید کہا جاتا ہے۔ ان کے فرزند گرامی مولانا محمد اسماعیل علی گڑھی کا سال ولادت 1264ھ (1848ء) ہے۔ انھیں علوم متداولہ میں مہارت حاصل تھی۔ 1892ء (1309ھ) میں انھوں نے مرزا غلام احمد قادیانی کی تردید میں ایک کتاب لکھی، جس کا نام ’’إعلاء الحق الصریح في تکذیب مثل المسیح‘‘ ہے۔ مرزا صاحب نے 1891ء (1308ھ) میں دعواے نبوت کیا تھا۔ 44صفحات کی یہ پہلی کتاب ہے جو اس کی تکذیب میں شائع ہوئی۔ مولانا محمد اسماعیل علی گڑھی نے 27۔شوال 1311ھ (3۔مئی 1894ء) کو رحلت فرمائی۔ مرزا قادیانی کی تردید میں قاضی صاحب کی کتابیں قاضی محمد سلیمان منصور پوری 1867ء (1284ھ) میں ریاست پٹیالہ (مشرقی پنجاب) کے ایک قصبے منصورپور میں پیدا ہوئے اور حصولِ علم کے بعد ترقی کی منزلیں