کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 96
آپ نے میری انگریزی ترقی کی نسبت سوال کیاہے۔ باتیں تو کرلیتا ہوں۔ لیکن ابھی مسلسل تقریر نہیں کرسکتا۔ راستے میں نگہبانوں سے ہمارے خط محفوظ نہیں، بدگمانی کی انتہا ہے۔ کل پیرس کا عزم ہے۔
۳۳ پیرس، ۱۲ مئی ۱۹۲۰ء
ع۔ م برادر عزیز، سلام محبّت !
آپ کا خط پڑھ کر تعجب ہوا۔ آج کل ہندوستان سے یہاں اور یہاں سے ہندوستان کم ازکم ۱۵ دن میں ورنہ ایک ماہ میں خط پہنچتا ہے۔ ا س لیے کسی خط کا جواب دو ماہ میں ملنے کی توقع رکھنی چاہیے۔ آپ کے خطوط وکتب مرسلہ کی تاریخ وار فہرست پڑھی ۱۴ فروری سے ۸ /اپریل تک آپ نے جو کچھ بھیجا ہے ان سب کی رسید قبول فرمائیے، کوئی چیز ضائع نہیں کی۔
ٹرکی کے ارکان وفد ۵مئی کو یہاں پہنچ گئے۔ ہم لوگ ۸ مئی کو پہنچے۔ کل ۱۱ مئی کو صلح نامہ ترکوں کے حوالوں کیاگیا۔ یہ سب کو معلوم ہے کہ جو لوگ ٹرکی سے ارکان وفد بن کر آئے ہیں وہ اس طبقے سے تعلق رکھتے ہیں جو اتحادیوں کے ہم آہنگ ہے۔ کل پیرس کے ایک اخبار جرنال نے خوب لکھا ہے کہ ”یہ ٹرکی کے نمایندے نہیں، بلکہ ٹرکی ٹوپیوں کے لباس میں انگریز چھپ کر آئے ہیں۔ “ ترکی ارکان وفد سے ہم لوگ جو برٹش رعایاہیں سب جانتےہیں کہ نہیں مل سکتے۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو دینی اخوت، اتحاد حسیّات مِلّی اور معرفت قلبی مرحمت فرمائی ہے۔ و ہ ہر مشکل وقت میں ہماری معین ومددگار [1]ہے۔ یہی ہماری بے تارکی تار برقی پیام ِ رساں ہے، جس سے چشمِ زدن میں ایک کی بات دوسرا سمجھ سکتاہے۔ ہفتوں اور مہینوں میں جن تجاویز کا انبار یورپ کے ارباب ِ
[1] بڑی مشکلوں سے رات کی تاریکی میں ایک ہوٹل میں ملاقات ٹھہری تھی ۱۲۔