کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 88
تواس کے جوڑ پر مجھے حق تھا کہ میں محمد علی صاحب کی اس سعی ٔ مشکور کی تفصیل کرتا‘جو وہ اس ملک کررہے ہیں لیکن اس لیے نہیں کرتا کہ مجھے یقین ہے کہ آپ کو تواِاس پر ایمان بالغیب ہوگا ہی۔ وزیرا عظم کے مکالمے میں مفروضہ مظالم آرمینیاکے متعلق وفد نے جو کچھ کہا اول تو نہایت بے ربط، بےترتیب اورمخصوص غلط انداز طریق سے اس کا خلاصہ ہندوستان بھیجاگیا، ثانیاً جو کچھ بربنائے مصالح کہا گیا وہ ایسا تیر تھا جو پورا نشانہ بیٹھا، چونکہ یہ واقعات محض مفروضہ اور بے لوث ہیں اس لیے بین لاقوامی تحقیقات کے نام سے وہ لرزگئے، اب وفد کی ملاقات ومکالمہ کی پوری کیفیت وہاں اخبارات میں چھپ گئی ہوگی۔ اس لیے اس کی تفصیل نہیں کرتا، تمام ملک انگلستان میں جس کے پاس جائیے جس سےملیے جس سے تذکرہ کیجیے۔ سب سے پہلے وہ آرمینیا کے قتل عام کو لے کر بیٹھتا ہے او ر تمام مطالبات کو اس لیے نامنظور کرتاہے کہ ترک ایسے ستمگر ہیں۔ ا س کا جواب آپ بجز اس کے اور کیا دیں گے کہ یہ غلط ہے چل کر اس کی تحقیقات کر لو، اس پر کوئی راضی نہیں۔ اس ہفتہ وفد نے اڈبنرا، منچسٹر اور کیمبرج میں دورہ کیا، ہر جگہ جلسہ کیا۔ لوگوں سےملاقاتیں کیں، بجز لیبر پارٹی کے ممبروں کے نہ تو کوئی جلسہ میں آتاہے نہ ہمدردی کرتا ہے۔ اخبارات کا یہ حال ہے کہ وہ ایک سال سے مظالم آرمینیا اور مطالبات یونان کے ترانے بلند کیا کرتے تھے۔ و ہ اب اپنے گذشتہ اعلانات سے بغیر کسی بڑی طمع کے ہٹ نہیں سکتے۔ منچسٹرمیں منچسٹرگارجین بڑا مشہور اخبار ہے وہ اس سے پہلے زہر اُگل چکاہے۔ اب محمدعلی صاحب اور مَیں اس کے دفتر میں پہنچے، گفتگو کی توحضرت کواس کی بھی فرصت نہیں کہ جلسہ میں شرکت کریں، لے دے کے بیچارہ مزدوری پیشہ غریب لوگ ہیں، وہ ساتھ دیتے ہیں لیکن ان کا ساتھ دینا عملاً کچھ زیادہ فائدہ مند نہیں۔