کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 80
اور احمد باسل پاشا کے ساتھ ڈنر اور متعلقہ مسائل پر گفتگو۔
۱۷۔ ا پریل : موسیوپیرتی دیار ژتان ارکان وزارت خارجہ ‘ایشیاء، فرانس سے ملاقات وگفتگو، موسیولانگے سے دوبارہ ملاقات۔
۱۸ اپریل :۔ خدیو عباس علمی پاشا سابق خدیو مصر کے بھائی پرنس محمد علی سے ملاقات، ا ور لنچ اور ہندوستان ومصر وخلافت کے مسائل پر گفتگو، روسی قازافی، اسلامی وفد سے ملاقات، جن کے ارکان کے نام صدری مقصود اف، محمود فواد توتعارف، غیاص اسحاقوف ہیں۔ یہ روسیہ مسلمانی ادارۂ ملّیہ کے ممبر ہیں۔ میراتونسی مسلمانوں کے یہاں جانا،
۱۹۔ ا پریل :۔ موسیو بلیوژان ڈیپوٹی (ممبر) فرنچ انڈیا سے ملاقات، ا ن کے پاس سلطان مراکش کا عطیۂ تمغہ دیکھا۔ اُن کی ماں ہندوستان ہی میں پیدا ہوئی تھیں، ان کا وعدۂ اعانت، نیز موسیوکیلارفیرےفرنچ اہل قلم سے ملاقات، ان کی ہمدردی کا لُطف کبھی نہ بھولے گا، نیز ملاقات ڈاکٹر توفیق نواز ترک سوشیالِسٹ
۲۰۔ اپریل :۔ مجلس مدافعت مصالح فرانس وٹر کی طرف سے جلسۂ خلافت۔
۲۱ اپریل لندن کی واپسی
آج شب کو اڈنبرا، وہاں سے ۲۱ کو منچسٹر ۲ مئی کو کیمبرج، ۵مئی کو پھر پیرس جانا ہے۔ ان تمام ملاقات میں ہمارے جلسے ہیں۔
اس بھاگ دوڑ میں ایک چھوٹا سامضمون معارف کے لیے لکھ کر بھیج دیاہے۔ ا س وقت محمد علی صاحب ہمارے سامنے کُرسی پر بیٹھے وفد اور مانٹیگو کےمکالمہ کی کاپی کی تصحیح کررہے ہیں۔ آگے آتشدان روشن ہے۔
۲۹ لندن ‘۶مئی ۱۹۲۰ء
مخدوم [1]معظم، ادام اللہ بقائرہٗ
[1] مولانا عبدالباری فرنگی محلی کے نام