کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 39
جواطالین وزارتِ خارجہ کی طرف سے شائع ہواہے۔ یہاں کے مستشرقین میں پروفیسر براؤن ہمارے ساتھ ہیں اور مارگولیوتھ مخالف، براؤن صاحب کو ۴صفحہ کا عربی میں مسائل حاضرہ پر ایک خط لکھا ہےا ور ان سے تائید چاہی ہے، ا پنی کتابیں بھی بھیجی ہیں جواب آئے تو مطلع کروں گا، دیگر مستشرقین سے بھی اس مسئلہ میں خط وکتابت کاارادہ ہے۔ آج برٹش کانگریس کمیٹی کی طرف سے ہمارے فوٹو لئے جائیں گے، شام کو مصریوں کی طرف سے دعوت ہے۔ مسٹر امیر علی بھی اس مسئلہ میں اچھی خدمت انجام دے رہے ہیں، بعض مسلمان انگریز ان کا ساتھ دے رہے ہیں، چار پانچ روز ہوئے انہوں نے وفد کوچائے کی دعوت دی تھی، اپنی کارگزاریاں بیان کیں۔ ارمنوں نے اپنا پروپیگنڈااس طرح پھیلا یاہےکہ وہ تمام دنیائے مغرب پر چھاگیاہے۔ سردی بےحد ہے، معارف کا خداحافظ۔ ۱۳؀ لندن‘ ۱۱مارچ ۱۹۲۰ء عم محترم! سلام نیاز آپ کے دوخط مورخہ ۷و۱۱فروری ایک ساتھ ۸مارچ کوملے، پڑھ کر خوشی ہوئی، عدن والاخط آپ کو پہنچ گیاہوگا، و ینس سےجوخط لکھا تھا اس کے متعلق مجھے شبہ ہے کہ شاید نہ پہنچا ہو، اس میں سمندر اور جہاز کی کیفیت تصویرمیں ادا کی گئی تھی، یہ اس بات کی طرف اشارہ تھاکہ سمندر کی حدود سے نکل کر اب خشکی کی مملکت میں داخل ہورہاہوں۔ میرا لباس کسی قدر تغیر کے بعد وہی ہے، سر پر ترکی ٹوپی، بدن پر دوہری اونی بنیان کے اوپر قمیص، سخت کف اور کالر کے ساتھ، ا س کے اوپر سیاہ شیروانی نصف پنڈلی تک لٹکی ہوئی، پاؤں میں اونی پاجامہ کے اوپر سیاہ