کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 37
پارلیمنٹ کی تقریر مستقبل ہند پرتھی، ہم لوگ بھی مدعوتھے، کرنل صاحب لیبرپارٹی کے لیڈر ہیں، انہوں نے ہندوستان کے ساتھ نہایت ہمدردانہ خیالات ظاہر کئے اور کہاکہ لیبر پارٹی انگلستان میں بھی عنقریب طاقتور ہوجائے گی، تواور زیادہ مفید کام کرے گی ہندوستانیوں کوصرف پراونشل کام نہ کرنا چاہیے، بلکہ دیہات میں بھی کام کرنا چاہیے۔ پنچائت کا پرانا طریقہ وہاں رائج کرنا چاہیے۔ جلسہ میں ہمارے پہنچنے پر حاضرین سے دل سے خیر مقدم کیااور دیرتک چیئرزدیتے رہے، پھر مسٹرمحمدعلی کو تقریر پرمجبور کیا، محمدعلی صاحب نے کہاہم گو نجومی پرست ملک کے ہیں لیکن ہم خود نجومی پرست نہیں کہ ہندوستان کی آئندہ سے بحث کریں، ہم کو ہندوستان کے”حال“سے فرصت نہیں جواس کے ”مستقبل“ کی فکرکریں، ہم مسلمان ہیں، جغرافیہ ٔ ملکی اور صوبوں کی تقسیم کااتحاد ہمار انصب العین نہیں، ہم سارے عالم کو اپناملک سمجھتے ہیں، ہم قوم پرست نہیں، خداپرست ہیں، اس لیے اس کے حکم کے مطابق اسی کی رضامندی کےلیے قوم اور وطن کی خدمت بھی اپنا فرض سمجھتے ہیں، ہمارا ملک روحانی ہے اور ہم اسی طاقت سے ترقی کرسکتےہیں، کرنل صاحب نے آخرمیں اُٹھ کر محمدعلی صاحب کی تعریف کی اور کہا کہ اسیرانِ ہند کی آزادی کےمتعلق کہاجاتاتھا کہ سب کو چھوڑا جاسکتاہے، لیکن محمدعلی کیونکر چھوڑے جاسکتے ہیں کیونکہ وہ بدترین ہیں، لیکن اے اہل ہند !جب بدترین ایسامعتدل ہے تو بہترین کاکیاحال ہوگا؟ یہاں کے مصارف بہت بڑھ رہے ہیں، موٹر کاکرایہ یکم سے ۵۰فیصد ی بڑھ گیا ہے۔ ۱۲؀ لندن، کرزن ہوٹل، ۴مارچ ۱۹۲۰ء ولائتی مسافر کا سلام لیجیے ! ؏۔ م اٹلی، سوئزرلینڈ اور فرانس ہوکرانگلینڈ ایک ہفتہ گزرا کہ ہمارا وفد پہنچ گیا، ا رادہ تھا کہ پیرس میں کچھ دن قیام ہوگا مگر پیرس پہنچ کر اخبارات سےمعلوم ہواکہ کل ہی شب کو ہوس آف کامنس میں مسئلہ ٹرکی پر بحث ہونے والی ہے، اس لیے