کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 31
فوراً صبح ہوتے چلنے کی تیاری کردی، پیرس چندگھنٹوں میں کیادیکھاجاسکتاتھابہرحال وینس سے اور پیرس سے وزراء اور لیبر پارٹی کے لیڈنگ ممبروں کے نام برابر ہمارے تار جارہےتھے، رات کولندن پہنچے اور اسٹیشن سے سیدھے پارلیمنٹ ہوس پہنچے، وہاں ہوس آف کامنس میں معزز مہمانوں کی صف میں ہماری نشست کا انتظام پہلے ہی سے کردیاگیاتھا، ا سٹیشن ہی پربعض اخبارات کے نامہ نگار موجود تھے ہماری آمدخبر شائع ہوئی تواسی وقت سے تمام اخبارات کے نامہ نگار شروع ہوگئے اور ایک ہفتہ گزرنے پر بھی اب تک ان کا سلسلہ چلاجارہاہے، ہمارے فوٹو لیے جارہے ہیں۔ مختلف مجلسوں میں شرکت کی دعوتیں آرہی ہیں، تمام اخبارات میں ہمارے مقاصدکی اشاعت ہورہی ہے، وزراء اورپارلیمنٹ کےممتا زممبروں سے ملاقاتیں ہوئیں۔
۲مارچ کی رات کووزیرِ ہند نے ہمارے وفد سے ملاقات کی۔ وفد نے نہایت آزادی سےتمام مسلمانوں کےخیالات ومطالبات سےآگاہ کیا۔ وزیر ہندنے جواب میں کہا کہ ”گورنمنٹ جہاں تک ممکن ہے مسلمانوں کےمذہبی جذبات کا خیال کرے گی۔ “
روزانہ صبح سے شام تک لوگوں سے ملنے جلنے اورمجلسوں کی شرکت میں وقت صرف ہوتاہے، آج ابھی رات کو انڈین ہوسٹل سے آرہےہیں، جہاں ہندوستان کےطلبہ کے سامنے ”مستقبل ہند“لیبرپارٹی کےایک ممتاز ممبر مباحثہ کرنےوالے تھے، انہوں نے ہندوستان کے مستقبل پرہمدردانہ تقریر کی، ہم دوران تقریر میں پہنچے، ہماری آمدپرحاضرین نے زور سے چیرزدئے اور زبردستی محمدعلی سے تقریر کروائی، ممبرصاحب ان سےملے اور اپنے ہاں ان کو چائے پرمدعو کیا۔
اب رات زیادہ گزرچکی ہے گویا مجھے دن رات میں توکچھ فرق نہیں معلوم ہوتا، جب نیندآتی ہے تو سمجھ لیتاہوں کہ رات ہوگئی، آفتاب کا کئی کئی دن تک منہ دیکھنانصیب نہیں ہوتا۔ یہاں لوگ آگ سے گرمی اوربجلی سے روشنی لےکر