کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 26
شکریہ کےلائق ہیں، روسی آذر بائیجان میں اسلامی ری پبلک کاقیام اور حکومت کا انگریزی کااس کوتسلیم کرلینا انہیں کی مساعی جمیلہ کا نتیجہ ہے،
اب تک جس قدر دوسرے ممالک کے مسلمانوں سے ملاقات ہوئی، سب نے بالاتفاق شریف حسین کے فعل سےبرأت ظاہر کی۔
مصوّع سے نکل کر سمندرمیں اس قدر تلاطم ہوا کہ ۲۴گھنٹے تک جہاز مثل جھولا کے محسوس ہوتاتھا، چُپ چاپ پڑے رہے مگر دوران یا قَے نہیں ہوئی، کل سے بحمدللہ سکون ہے، کل شام کوجہاز سوئیزپہنچے گا، خیال ہے کہ سوئیزسےجہاز چھوڑ کر براہ ریل لگے ہاتھوں مصر کی زیارت کرلیں، پھرمصر سے پورٹ سعید چلے جائیں اور وہاں جہاز کوپکڑیں ‘پورٹ سعید سےا یک ہفتہ وینس تک لگے گا، غالباً جب آپ کویہ خط ملے گا توہم وینس میں ہوں،
مصوّع میں عربوں نے ایک مسجد میں ہمارے مقاصد پرمطلع ہوکر جس طرح دعائیں دی ہیں وہ منظر قیامت تک نہ بھولےگا۔
وہاں کے ہندوستان نے لاجپت رائے اور مسٹر محمدعلی کو ایک چھڑی اورا یک ایک قالین نذردیا۔
۸ جہاز ہنگر یا، پورٹ سعید، ۱۴/فروری ۱۹۲۰ء
برادر عزیز ایّدک اللہ ونصرک
السلام علیکم ورحمۃ اللہ، آج فروری کی ۴تاریخ ہے، کل شام کو جہاز سوئیزپہنچےگا، ارادہ یہ ہے کہ سوئیزاترکرذرامصر کی زیارت کرلی جائے اور براہ ریل سوئیزسے مصر اور مصرسےپورٹ سعید واپس آکر جہاز پرسوار ہوجائیں گے۔ خیال تھاکہ عدن بھی اُتریں گے، رات بھر جہازعدن کےساحل پر کھڑ ارہا، اُترنے کی بڑی کوشش کی، آخر دوبجے شب کو مایوس ہوکر ہم لوگ بستر پرگئے کہ ڈاکٹر کی اجازت کے بغیر ساحل پر اترناممکن نہیں، اور ڈاکٹر صاحب۷بجے صبح سےپہلے اپنے آرام خانہ سے باہر نہیں نکلتے،