کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 22
کراچی ٹھہرا، اور ۲۴گھنٹہ ٹھہرے گا۔ اس طرح سے ایک اور خط لکھنے کا موقع مل گیا، اور خاک ِ ہند کو ایک دفعہ اور دیکھنے کا شرف حاصل ہوا، یہ جہاز ۲۱دن میں وینس پہنچے گا، و ہاں سے سوئزرلینڈ جاناہوگا، لندن کا پتہ خط میں لکھ چکاہوں، انگریزی بولنے کی مشق میں اور عربی بولنے کی مسٹر محمدعلی کررہے ہیں، جہاز میں انگریزی مذاق کا بدبودار کھانا سب سے زیادہ تکلیف دہ ہے۔ ۴۔ جہازہنگیریا، بندرکراچی، ۳/فروری ۱۹۲۰ٔ برادرسلمہٗ آپ کو بمبئی کے الوداعی خط کے بعدیہ خط دیکھ کر تعجب ہوگا، واقعہ یہ ہےکہ جہازپرچڑھنے کے بعد یہ معلوم ہواکہ یہ جہاز بمبئی سے براہ کراچی یورپ کوجائے گا، یکم کی صبح کوبمبئی سے چل کر۳/فروری کی صبح کوآج بندر کراچی پہنچے، ا ور ایک خط اور لکھنے کا موقع مِل گیا۔ بمبئی میں مسلمانوں نے جوش وخروش سےخیرمقدم کیا اور الوادع کیاوہ یادگار واقعہ ہے، جہاز پرمسلمانوں نے بڑے خلوص عقیدت سے رخصت کیا، نعرہ اللہ اکبر کی گونج بار بار اٹھ رہی تھی، ہرطرف سے پھولوں کی بارش ہورہی تھی، پُرامید نگاہیں ہمارے چہروں پر جمی ہوئی تھیں، شوکت علی، مولانا عبدالباری اور سیٹھ چھوٹانی نےسینوں سے لگاکر دعائیں دیں۔ جہازنے۱۱بجے جب لنگر اٹھایا، تودل نےفراقِ وطن اور وداعِ احباب کا صدمہ محسوس کیا، مولوی شبلی ندوی ساتھ آئے، اخیر دفعہ ان کو سینہ سے لگا کر جب وداع کیاتودونوں طرف آنکھیں پرنم تھیں، بمبئی میں شب وداع کومیری تقریر کی باری ۱بجے شب کوآئی، پہلے تومیری ہمت نے شکست کھائی اورچاہا کہ تقریرنہ کروں، لیکن پھرخدا کانام لے کرکھڑا ہوگیا، اور ایک گھنٹے تک ایسی تقریرہوئی کہ خدانے درودیوار سے اثر نمایاں کردیا، ا لحمدللہ جہاز کراچی میں دودن ٹھہرے گا اور یہاں سے نکل کر۲۱ کو شاید ساحل