کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 21
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ۱؀ مظفرآباد ہال بمبئی، ۳۱جنوری ۱۹۲۰ء برادرم، السلام علیکم، ۲۹/ جنوری کی شام کو ہم لوگ کلیان پہنچے، تھوڑی دیر ٹھہرکر بذریعہ اسپیشل بمبئی لائے گئے۔ اسٹیشن سے لےکر مستقر تک آدمیوں کا وہ ہجوم تھاکہ لوگ کہتےہیں کہ بمبئی کی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہے، کل مِسٹر تلک کی صدارت میں وداعی جلسہ ہوا جس میں بمبئی کے تمام اکابر شریک تھے، آج شب کوپھر جلسہ ہے جس میں ہم سب کوتقریر کرناہے، کل صبح آٹھ بجے جہاز چُھوٹے گا۔ تمام سامان دُرست ہوگیا ہے تا اطلاع ثانی میرا پتہ یہ ہوگا:۔ مسرز تھامس کک اینڈ سنز لیڈ گیٹ سرکس لندن۔ “ ۲؀ بمبئی، ۳۱ جنوری ۱۹۲۰ء ؁ عم مخدوم، السلام علیکم، الحمدللہ، ہماری جماعت بخیریت بمبئی پہنچی۔ یہاں اس قدر پر جوش استقبال ہوا۔ کہ بمبئی نے باجوداپنی عظمت اور جاہ و جلال کے اس کی نظیر اس سے پہلے نہیں دیکھی تھی۔ کل ہنگیریاجہاز سے۸ بجے صبح کوروانگی ہوگی، تھامس کک کمپنی کے ذریعے سے خط بھیجیے، ا وپر میرانام ہو، آج شب کویہاں میری تقریر ہے، کل مسٹر تلک کی صدارت میں ہمارے وفد کوالواداع کہاگیا، خط ابھی لکھ دیجیے تاکہ لندن میں انتظار نہ کرنا پڑے۔ ۳؀ ازجہازہنگیر یا، بندرکراچی۳ /فروری ۱۹۲۰ ء؁ السلام علیکم، یہ پہلے معلوم نہ تھا کہ ہمارا جہاز بمبئی سے چل کر کراچی بھی ٹھہرےگا، لیکن وہ