کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 205
نسخے بھیجے گئے تھے وہ سب ایک شیشہ کے صندوق میں بہ ترتیب تختہ چاروں طرف رکھے تھے سب سے قیمتی جلد فرانس کی تھی۔ جو جواہرات سے آراستہ تھی، انہی ہدیوں میں ایک سلطان ٹرکی کا بھی ہدیہ تھا جس کی جِلد پر سنہرا طغریٰ اور چاروں طرف کوئی عبارت جو پڑھی نہیں گئی تھی لکھی تھی۔ دوسرے کمرے تھے جہاں سلاطین عالم کے بھیجے ہوئے اور قسم کے تحائف تھے۔ ان میں ایک طرف محمد علی پاشا خدیومصرکا بھیجا ہوا ایک خوبصورت پتھر کا بہت بڑا پیالہ رکھا تھا، میری دلچسپی کی اور ایک چیز تھی، کسی شاہ ایران کی طرف سے کسی پوپ کے نام کے دو فارسی مکتوب شیشہ میں لگے رکھے تھے وہ پڑھے ان میں حسبِ دستور ’’خلیفۂ نصاریٰ وامامِ ترسایاں “ کے بڑے لمبے چوڑے آداب والقاب تھے۔
پیٹرکا گرجا یہاں کے مشہور عجائبات میں سے ہے، گرجوں کے متعلق چندباتیں معلوم ہوئیں، ایک تو یہ ہے کہ جس طرح ہماری مسجدیں قبلہ رُخ ہوتی ہیں۔ یہ گرجے سب مشرق کے رُخ واقع ہیں۔ تمام صحن ودیوار مقبرے ہیں جن میں مسیحی اولیاء یا امراء یامشاہیرین د فن ہیں، سقف ودیوار کتب مقدسہ کی داستانوں کی مجسم تصویریں ہیں۔
ایک عجیب شہر کے باہر قدیم العہد عیسائیوں کا مقبرہ اور عبادت خانہ اس زمانے کا ہے جب رومن حکومت میں عیسائیت گناہ تھی۔ ا ور عیسائی ڈھونڈھ کر ستائے جاتے تھے۔ ا س زمانے میں شہر سے باہر عیسائیوں نے زمین کے اندر سُرنگ کھود کر اپنا ٹھکانہ بنایا تھا جہاں چھپ کر وہ اپنے طور کی عبارت کرتے تھے، اور اس کی دیواروں میں اپنے مردوں کو دفن کرتے تھے، یہ زیر زمین سرداب کوئی ۳۲ میل تک زمین کھود کر صاف کی گئی ہے۔ اندر بالکل اندھیرا ہے موم کی بتّیاں لے لے کر ہم لوگ اس کے اندر گُھسے اور کچھ دُور تک جاکرو اپس نکل آئے۔