کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 204
عبرت کی نظر سے دیکھتے پھرتے ہیں۔
رومہ کا شہر عالمِ مسیحیت کا پایۂ تخت ہے، یورپ کا ایوان اقدس اسی شہر کے ویٹیکن نام ایک گوشہ میں واقع ہے۔ تمام شہر خانقاہوں، گرجوں، معبدوں اور مقبروں سے معمور ہے۔ مجھ کو تو یہ شہر دیکھ کر اپنی دلّی یاد آگئی، ہر خانقاہ، ہر گرجا، ہر معبد، ہر مقبرہ انسانی صنعت کا نادر نمونہ ہے۔ سقف سے لے کر صحن تک بلکہ اس شہر کے آسمان سے لے کر زمین تک مجسّموں اور تصویروں سے اس طرح معمور ہے کہ گویا ایک نئی کائنات جوسراسر انسانی ہاتھوں کی مخلوق ہے ہر طرف جلوہ ریز ہے۔ ویٹیکن کی مشہور عمارت دیکھی‘یہ پوپ کا ایوان ِ اقدس ہے۔ خاصا رقبہ ہے۔ یہ پورا رقبہ شاہ اٹلی کے حدود حکومت سے خارج اور خاص پوپ کی گویا ایک شہری حکومت کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہاں کی پولیس بھی خاص پوپ کی ہے۔ ہر صدر دروازہ پر یہ مقدس پولیس ایک خاص قسم کی وردی میں نظر آتی ہے، ان کا پورا لباس زرد، سرخ، سیاہ مختلف قسم کے لمبے دھاری دار کپڑے سے بنا ہوا ہے۔ ہاتھوں میں پرانے قسم کے اسلحہ نظر آتے ہیں۔
کل ۱۱/ستمبر کو ویٹیکن ہم لوگ اس لئے گئے تھے کہ وفد کی طرف سے پوپ کی خدمت میں ان کے تلطّف آمیز پیغام کا شکریہ ادا کریں، اس دفعہ پوپ سے تو نہیں لیکن پوپ کے نائب سے ملاقات ہوئی۔ ان کا لباس تو ہم کو بالکل عربوں کا سا معلوم ہوا۔ دیر تک بات چیت ہوئی۔ ویٹیکن کی لائبریری دیکھنے کا مجھے شوق تھا۔ پوپ کے سکریٹری سے اس کے لیے وقت مقرر کرایا۔
آج ۱۲/ستمبر کو ۱۱ بجے ویٹیکن جاکر لائبریری دیکھی، پہلی چیز وہی مجسمہ خانے تھے دوسرے کمرے تصویر خانے تھے۔ کتاب خانوں کا کمرہ گو کُھلا تھا۔ مگر کتابیں الماریوں میں بند تھیں، ایک کمرے میں مختلف سلاطین عالم کی طرف سے پوپ کی خدمت میں کتب مقدسہ کے مطلاو مذہب