کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 195
تھے۔ اسعد فواد مشہور ترک جنرل فواد پاشا کے صاحبزادے ہیں۔ اور مصری خدیوی خاندان کی ایک شہزادی زیباخانم کے شوہر ہیں، نہایت فیاض نہایت متواضع، خلق مجسم، میں نے یقیناً تمام عمر میں ایسا شریف اور فیّاض آدمی نہیں دیکھا۔ ٹرکی کی صدارتہائے عظمیٰ کے سکریٹری وہ چکے ہیں، ز مانۂ جنگ میں بھی صدر اعظم کے سکریٹری تھے ‘داماد فرید پاشا کے خوف سے بھاگ کر یہاں پناہ گزین ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر وہبی مصری ہیں۔ مگر ٹرکی سلطنت میں عہدہ دار تھے، نہایت مسلمان آدمی اور ہر یہاں کے مسلمان مہاجر وں میں بغاوت ہر دل عزیز ہیں۔ ان کے علاوہ فواد سلیم الحجازی ہیں، جو گو مصر ی ہیں مگر ان کا خاندان اپنے کو اس لیے اعزازاً حجازی کہتا ہے کہ ان کے باپ سلیم پاشا جب حجاز کے گورنر تھے۔ تو اسی زمانے میں نجد کے وہابیوں نے حجاز پر فوج کشی کی تھی، سلیم پاشا نے ان کو شکست دی، سلطان نےان کو کوئی امتیازی خطاب دینا چاہا، تو سلیم پاشا نے عرض کیا کہ مجھے بس یہی اعزاز ہے کہ الحجازی کا لقب دیا جائے۔ چنانچہ جب یہ خاندان اپنے کوحجازی کہتا ہے۔ ا ور ایک ا ور مصری رئیس اسی زمانے میں آئے تھے، عبدالستار باسل پاشا، یہ مصری وطنیوں کے بدوی سرگروہ ہیں، وفد مصری میں بھی ساتھ تھے، ان سے پہلے بھی کئی دفعہ ملاقاتیں ہوچکی تھیں، ان کی تعریف صرف اسی قدر کافی ہے کہ سچامسلمان آدمی ہے۔ ا ور استقلال مصر کی تاریخ میں اس کے کارنامے یاد رہیں گے۔ اس کے علاوہ اور بہت سے ترک و مصری ارباب ِ فکر یہاں جمع تھے، خلیل خالد بھی آگئے تھے۔ جن کو ہندوستان کے لوگ تو اچھی طرح جانتے ہوں گے کہ بلقان کے آخر زمانے میں یہ بمبئی میں ٹرکش کونسل تھے، ان سے پیرس