کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 193
کی فکر میں ہیں اور مولانا سلیمان صاحب کے واپس آجانے سے ہم جماعت علماء میں نادر اضافہ کرکے گوشہ ٔ عافیت اور ترک اور تجرید کے خواہاں ہیں۔ اللہ تعالیٰ توفیق عطا فرمائے لیکن یہ ترک وتجرید جوگ نہیں ہے، بلکہ اسلام کے زیر ہدایت ہے جس کا اصل مقصد تقویٰ ہے اور تقویٰ میں تمام احکام ِ الٰہیہ داخل ہیں، ترک موالات ہو یا ہجرت، مجاہدہ یا دفاع، سب اس عزت کے بہترین مقاصد ہیں۔ لہذا میری یہ خواہش اس کی مقتضی نہیں ہے کہ میں فرائض اسلامیہ میں سب مسلمانوں کی جماعت کے ساتھ رہوں، بلکہ پیش قدمی کرنا چاہیے۔ والسّلام ( فقیر محمد عبدالباری) ۷۰ فلارن، ( ملک اٹلی ) ۹ ستمبر ۱۹۲۰ء منتظر دیدار کو سلام، جیسا لندن سے لکھ چکا تھا، ہمارا جہاز ۱۰ ستمبر کو چل کر اخیر ستمبر یا اوائل اکتوبر میں بمبئی پہنچ جاتا۔ ا ور اسی حساب سے یکم اکتوبر کو ہم لوگ لندن سے روانہ ہوکر پروگرام کے مطابق سفر کررہے تھے کہ کل میانو ( اٹلی) میں یکایک کوک کمپنی کے دفتر سے اطلاع ملی کہ ۱۰ ستمبر کو چلنے والا جہاز ملتوی ہوگیا، یہ خبر بجلی بن کر میرے صبر وتحمل کے خِرمن پر گری۔ بہرحال اب یہ مشتبہ ہوگیا کہ تاریخ مذکور یا اس کے بعد کی کسی قریب تاریخ میں روانگی ہوسکے۔ ایک ہمسفر ہندی بھائی سے یہ اطلاع ملی ہے کہ ۵ دن بعد ۱۵ ستمبر کو ایک اور کمپنی کا جہاز ہندوستان جانے ولااہے۔ اگر یہ سچ ہے توپھر گذشتہ پروگرام میں صرف پانچ دن کا ایر پھیر ہوگا۔