کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 185
سخت مقابلہ کرے گا۔ ا ور ان کو ناکام بنانے میں پوری کوشش کرے گا۔ اگرمسلمان اس کے لیے تیار ہوں تواس میں شک نہیں کہ اسلام بحیثیت مذہب اور قومیت کے پوری قوت اور زور سے اس طرح زندہ ہوگا لیکن یہ راہ نہایت سنگلاخ اور مشکلات سے معمور ہے۔ دوسرا راستہ قومیت کا ہے۔ یعنی ہندوستان کے لوگ ہندوستان کی، ایران والے، ایران کی ‘اہل مصر، مصر کی ( وعلی ہذا) آزادی کی کوشش کریں۔ یہ راستہ آسان اور جلد کامیاب ہونے والاہے۔ سبب یہ ہے کہ یورپ اور امریکہ کے آزاد خیال، قومیت کے اصول پر ایمان رکھتے ہیں اور خصوصاً موجودہ جنگ کے ہنگامے نے اس آواز کو اور زیادہ پُرشور بنادیا ہے عالم اسلامی کو بہ ہئیت مجموعہ عالم اسلامی یورپ کی کوئی قوم مدد نہ دے گی کیونکہ ان میں کوئی کسی نہ کسی اسلامی ملک میں حرص وطمع رکھتی ہے۔ لیکن اگر مسلمان قومیت کے اصول پر کام شروع کریں تو ہر ایک اسلامی قوم کو علاوہ یورپین قوم کے جس کی حرص وطمع کے وہ ہدف ونشانہ ہیں۔ دوسری یورپین قوموں سے اور خصوصاً امریکہ سے بڑی مدد ملے گی۔ یہ خیال تفصیل کا طالب ہے۔ انشاء اللہ اس کو وضاحت کے ساتھ ہندوستان کے مسلمانوں کے سامنے پیش کروں گا۔ بہرحال میر اایمان وعقیدہ اب یہ ہے کہ ہندوستان آزاد کراؤ۔
یکم ستمبر کو ہمارا وفد لندن چھوڑے گا۔ ا ور ایک ہفتہ فرانس‘سوئزرلینڈ اور اٹلی میں ضروری امور کوانجام دے کر ۱۰/ستمبر کو وینس یابرنڈزی سے جہاز پر سوار ہوگا اور شاید یکم اکتوبر کو بمبئی کے سواحل پر لنگر انداز ہو۔