کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 170
السلام علیکم ورحمۃ اللہ، چند ہفتوں سے خدمت والا میں حاضر نہیں ہوا۔ میں پورے مہینہ میں کچھ واقعتاً بیمار رہا، ا ور کچھ تھک کر بیمار ہوگیا اور ڈاکٹر کے مشورے سے اس مقام میں تین ہفتے قیام رہا اور آج شب کو یہاں سے پیرس کی سمت کوچ ہے۔
اس ماہ گذشتہ کے دورہ میں اپنی علالت طبع کے بہانہ سے میں وفد کے کاموں میں کوئی حصہ نہیں لے سکا۔ اب طبیعت کو سکون ہے۔ دعاء کا طالب ہوں کہ شفائے حقیقی نصیب ہو۔ جناب مشیر حسین صاحب قدوائی کی تقریر سے بہت تسکین ہوئی۔ عراق وشام کے بعض عربوں سے مل کر یہ مشورہ قرار پایا تھا کہ مسئلہ خلافت وبلادِ مقدسہ کے متعلق ایک صاف وصریح خط شریف حسین کے نام لکھا جائے۔ چنانچہ چار پانچ صفحہ کا ایک خط میں نے تیار کیا لیکن فوراً ہی حالات بدل گئے اس لیے خط کا بھیجنا ملتوی ہوگیا۔
محمد علی صاحب کو لوگ مدت سے رومہ اور سوئزر لینڈ بلارہے تھے مگر موقع نہیں ملتا تھا۔ آخر جولائی میں ان کو موقع ملا۔ تو وہ تنہا مع حیات صاحب کے رومہ اور سوئزر لینڈ بلارہے تھے مگر موقع نہیں ملتا تھا۔ آخر جولائی میں ان کو موقع ملا، تو وہ تنہا مع حیات صاحب کے رومہ اور سوئزرلینڈ ہوآئے۔ بعض کیتھولک مُصر تھے کہ وفد کو پوپ کی خدمت میں حاضر ہونا چاہیے۔ چنانچہ ان کو اس بارگاہِ اقدس میں بھی باریابی نصیب ہوئی۔ گو میں اس سفر میں ساتھ نہ تھا اس لیے شہادت عینی نہیں دے سکتا۔ لیکن سمجھتا ہوں کہ آپ تک اس سفر کی رُوداد نہیں پہنچی ہوگی۔ اس لیے مجھ تک جو اطلاعات پہنچی ہیں ان کو آپ تک پہنچادینا مناسب سمجھتا ہوں۔
حالت یہ ہے کہ ایک انگلینڈ کو چھوڑ کر یورپ کا کوئی بڑا شہر ایسا نہیں ہے جہاں سے احرارِ اسلام اور مخلصین دین وملّت اپنے اپنے ملکوں سے بھاگ بھاگ کر پناہ گزین نہ ہوں، قسطنطنیہ، اناطولیہ، عراق، شام، ٹیونس، الجیریا، مراکش