کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 169
آنسو ڈبڈبائے ہوئے مایوس واپس گئی۔ ادھیڑ سن کی عورت بڑھیا کی مزید ترجمانی کررہی تھی۔ شاید کہ مقتول فرنچ سپاہی کی بیوہ ہو۔ غریب فرانس نے اس جنگ میں حقیقت میں بڑی قربانی کی ہے۔ اس کثرت سے ہاتھ پاؤں کٹے ہوئے، زخم خوردہ ہر وقت اور ہر جگہ فرانس کے ہر حِصہ میں ملتے ہیں کہ مجھے معلوم ہوتا ہے کہ ۵ فیصدی سے کم ایسے اشخاص نہ ہوں گے اور اس پر بھی اس کے ہاتھ کیا آیا؟ کچھ نہیں ! ؟ اور یورین کے کھوئے ہوئے صوبے!
ویشی کا علاج ۲۱ دن ہوتا ہے کل۲۰ دن تمام ہوں گے۔ ارادہ تھا کہ کچھ دن اور احتیاطاً رہوں۔ لیکن آج محمد علی صاحب کا تار آیا کہ موسیوملؔران وزیر اعظم فرانس نے ۱۱/اگست کو ۱۱ بجے وفد سے ملاقات کا وقت مقرر کیاہے۔ ہوسکے تو اس تاریخ کو پیرس پہنچو۔ ڈاکٹر صاحب سے جاکر پوچھا، اس نے اجازت دے دی، کل ۱۰/اگست کی شب کو۱۱ بجے یہاں سے روانہ ہوکر صبح کے ۷بجے پیرس پہنچوں گا، معلوم نہیں ویشی کا علاج مرض کا دائمی ازالہ کردے گا یا نہیں ؟
سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم جلد دوم میں میرے اضافہ کو جونصف تصنیف کے برابر ہے آپ نے سراہا ہے۔ نہیں معلوم آپ نے صرف عزیزانہ نگاہ سے دیکھا یا ناقدرانہ نظر سے بھی ملاحظہ کیا ہے؟ آپ نے میری جبّہ والی ولایتی تصویر پر’’سلطان ٹرکی‘‘ کا دھوکا ہونا ظاہر کیا ہے۔ بعینہ یہی پھبتی فرانس میں ایک فرنچ دوست نے کہی کہ تم تو اس لباس میں خود خلیفہ معلوم ہوتےہو۔
طول کلام کی معافی چاہتا ہوں۔ دوسری تصویر جس پر حضرت سلیمان کا نام تھا آپ نے ”ملکہ“ کو بھیج دی۔
۶۳ ویشی، ملک فرانس ۱۰ /اگست ۱۹۲۰ء
مولانا اکرام اللہ [1]، اطال اللہ بقاء کم !
[1] زمیندار لاہور، مورخہ ۱۴ ستمبر ۱۹۲۰ءمیں چھپا ۱۲