کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 164
سے ہر طرح ہمدردی اور صلح کی دعوت دی ہے۔ اٹلی کے وزیر خارجہ اور وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی۔ اور انہوں نے بھی یقین دلایا کہ ہم کو مسلمانوں سے پُرخاش نہیں چنانچہ البانیہ کے تمام مطالبات ہم نے تسلیم کرلیے اور طرابلس میں خود مختار ریاست ہم قائم کئے دیتے ہیں۔
۱۱/اگست کو فرانس کے وزیر اعظم موسیو ملران کی بارگاہ میں شاید رسائی ہو، مہینوں کی دربار داری کے بعد انہوں نے درشن کرانے کی امید دلائی ہے اور معتبر حلقوں کا یہ بیان ہے کہ خود انہی نے سلسلہ جنبابی کی ہے۔ مجھے یہاں ۲۰ دن ہوگئے۔ یہاں کا علاج ۲۱ دن کا ہوتا ہے۔ اس لیے ڈاکٹر نے اجازت دی تو کل شب کی گاڑی سے یہاں سے پیرس کو روانہ ہوں گا۔ اور اُمید ہے کہ میں بھی وزیر موصوف کی زیارت سے مشرف ہوں۔
میری غیبت میں لوگوں نے دارالمصنفین کی آمد شروع کی ہے۔ یہاں تک کہ قوم کے مستعفی سپہ سالار مسٹر مظہر الحق نے بھی دارالمصنّفین پر کرم کیا۔
اب مجھے جلد بلا لیجیے۔ اور قوم سے کہئے کہ بلا لے، و رنہ حقیقت تو یہ ہے کہ یہاں کام کے لیے سالہا سال تک مفید وضروری موقع ہے۔
والسّلام
۶۲ ویشی، ۹ /اگست ۱۹۲۰ء
چچاجان!
کیوں صاحب چچا جان کو لوگ مذاق کیوں سمجھتے ہیں۔ میں بھی ہندوستان میں اس کو مذاق سمجھتا تھا۔ مگر ولایت کی فرزانہ اور دانش آموز آب وہوا میں سوچتا ہوں تو اس میں کوئی قباحت نظر نہیں آتی۔ بنا بریں امید ہے کہ آپ جو ولائتی