کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 148
اتحادی ہمارا ساتھ نہیں دیتے۔ لَّعْنَةُ اللّٰـهِ عَلَى الْكَاذِبِينَ۔ احباب ِوطن کو سلامِ محبت۔ و السلام ۵۸ کاسینو، ویشی، یکم اگست ۱۹۲۰ء السلام علی مبلغ السلام [1] ادھر چندہفتوں سے میں جناب کے علم کدہ میں حاضر نہ ہو ا۔ معافی کا خواستگار ہوں۔ واقعہ یہ ہے کہ مَیں یکایک سخت بیمار ہوگیا۔ میرے پیٹ میں ہندوستان میں ایک دو دفعہ درد ہواتھا، جو ریاحی سمجھا گیا۔ مگر جہاز پر قدم رکھنے کے ساتھ وہ ماہانہ دَورہ کی شکل اختیار کرتا گیا۔ یہاں تک کہ پچھلا دورہ ۱۹ جون کو اس قدر سخت پڑا کہ میں مایوس ہو چلا اور اس سکرات کے عالم میں تمام مقدس ادعیہ ماثورات اور کلمات طیبات میں سے ایک ”مرد آزاد“ ( غالب کا یہ شعر زبان پر تھا؎ مارادیارِ غیر میں مجھ کو وطن سے دُور رکھ لی مرے خدا نے مری بیکسی کی شرم بارے علاج تسکین ہوئی، ”گال بلیڈر“ نام ایک بیماری تجویز ہوئی اور صرف آپریشن اس کا علاج بتایا گیا۔ تین چار انگریز ڈاکٹروں کی یہی رائے ہوئی مگر ہم لوگوں کے کرم فرما ترک ڈاکٹر نہادر شاد نے جو پیرس کے اخبارایکودی اسلام ( صدائے اسلام) کے ایڈیٹر ہیں، باصرار کہا کہ آپریشن کے بغیر علاج ہوسکتا ہے۔ اور اس سلسلے میں انہوں نے یہ خوب کہا کہ ہندوستان میں انگریز ڈاکٹر وں کا کتنا ہی اعتبار ہو لیکن دنیا میں کوئی اُن کو ڈاکٹر تسلیم نہیں کرسکتا۔ وہ کہتے ہیں کہ انگریز اور امریکن ڈاکٹر محض بوچر ہیں۔ ان کو چیر پھاڑ کےسوا کچھ نظر نہیں آتا۔ فرنچ ڈاکٹروں کے مقابلے میں ان کی کوئی حیثیت نہیں۔
[1] مکتوب الیہ کی کتاب”پیام امن “ کی طرف اشارہ ہے۱۲