کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 14
۲۔ حجاز، شام، فلسطین اور عراق کو جہاں مسلمانوں کے مقدس مقامات ہیں اور جس کےمجموعے کا نام جزیرۃ العرب ہے۔ غیراسلامی اقتدار سے محفوظ رکھا جائے اور اس طرح حکومت برطانیہ نے جو وعدہ اسلامی مقامات ِ مقدسہ کی حفاظت کے متعلق کیاتھااس کو وہ پورا کرے۔
۳۔ ہندوستان کی آزادی کے لیے رائے عامہ ہموار کی جائے کیونکہ بلاد اسلامیہ کا تحفظ ہندوستان کی آزادی کےبغیر ممکن نہیں۔
وفدکےارکان :۔ اس وفدکے لیے ہندوستان سے اولاًمحمدعلی، سیّد حسین، سیّد سلیمان تین ناموں کا بحیثیت ارکان انتخاب ہوا اور وفد کے سکریٹری حسن محمد حیات صاحب مقرر ہوئے جوبعدکو نواب صاحب بھوپال کے سکریٹری ہوگئے اور ہندوستان سے بنگال کے مولوی ابوالقاسم صاحب بھیجے گئے۔ شیخ مشیر حسین صاحب قدوائی بھی جوا س تحریک کے ابتدائی مشیر کاروں میں تھے اورمولانا عبدالباری صاحب کے معتمدعلیہ تھے اور جوجنگ بھر لندن ہی میں مقیم رہے تھے اور بعد کو چند ماہ کے لیے ہندوستان گئے تھے وہ پھرہندوستان سے واپس آکر ہمارے کام میں شامل ہوئے۔
انگلستان میں اس وقت بعض انگریز اور ہندوستانی جو ہندوستانی سیاست سے دلچسپی رکھتےتھے اور بعض نوجوان مسلمان وہاں زیرِ تعلیم تھے کام میں شریک ہوئے، جیسے انگریزوں میں سے مسٹرہارنی جو بمبئی کرائیکل کے بھی ایڈیٹر تھے، ہندوؤں میں مسٹر نائیڈوجو اس وقت لندن ہی میں تھیں اور نواجوان مسلمانوں میں سے شعیب قریشی صاحب اور عبدالرحمٰن صدیقی صاحب جو اس وقت انگلینڈ میں زیرتعلیم تھے اور محمد علی مرحوم سےخصوصی تعلق رکھتے تھے خاص طور سے یہاں کے کاموں میں شریک ہوئے