کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 137
یہاں ٹیونس کے مسلمانوں میں ایک صاحب دل شیخ عبدالعزیز ثعالبی ہیں۔ روشن خیال عالم اور صاحبِ نظر مسلمان ہیں۔ ہندوستان کا اور تمام بلاد اسلامیہ کا سفر کیاہے۔ یہ ۱۹۱۲ءمیں ہندوستان بھی آئے تھے۔ ا ور مجھ سے الہلال کے دفتر میں کلکتہ میں ملاقات ہوئی تھی۔ آج کل وہ یہاں مقیم ہیں۔ ہم لوگوں سے بھی اکثر ملتے جلتے ہیں۔ فرانس کی گورنمنٹ نے بیچارہ کی خانہ ٔ تلاشی کی اورٹیونس کے اخبارات کے فرقوں میں ان کے مضامین کی خانہ تلاشی لی گئی۔ رات میرا آناسُن کر ملنے آئے تھے، گورنمنٹ نے اُن پر تین الزام قائم کیے۔ بالشویک سے مراسلت‘برلن سے خط وکتابت اور آخری یہ کہ ہندوستانی مسلمانوں سے میل جول ٹیونس کے مسلمانوں کے پارلیمنٹ کا اعلان کردیا ہے۔ اور ان کا ایک وفد ان ہی مطالبات کے لیے یہاں آیا ہوا ہے۔ ٹرکی کا معاملہ اب مصطفیٰ کمال پاشا کے زور پر آکر رُک گیا۔ اور یورپ کے ارباب سلاست اب ترکی ویونان کی کُشتی کا موازنہ کررہے ہیں جس طرف پلہّ جُھکے گا ادھرہی رُخ پلٹے گا۔ کتابیں چار سو کی خریدلیں اور آپ کے نام اعظم گڑھ بھجوائی ہیں لیکن کتابوں کی فرمائش ان چار سو سے کہیں زیادہ ہے۔ اس لیے اسی قدر اور روپیہ کی ضرورت پڑے گی۔ مشین کے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ و السلام ۵۲ ۵۲ ہوٹل ویگرام، پیرس ۱۶ جولائی ۱۹۲۰ء قاصدِ امن کو سلام ۱۱ جون کا والانامہ ۱۲جولائی کو ملا۔ میں نے آپ کو دلائل نقلیہ سے مرعوب کرناچاہا تو آپ مجھے براہین عقلیہ سے دبانا چاہتےہیں۔ آپ کو تواب قرآن مجید کی آیتوں پر اس قدر عبور ہوگیا ہے کہ آپ سے باتیں کرتے ڈر معلوم ہوتاہے۔ بہرحال