کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 128
وہ بارِمخالف کے جھونکوں سے بُجھ نہیں سکتے۔ صلح کے انعقاد تک ہم لوگوں کا قیام یہاں ضروری ہے اور آخرت وقت تک ان شاء اللہ مایوس نہ ہوں گے۔ بلکہ انعقادِ صلح کے بعد ہمارے مطالبات اور ہمارے مساعی آخر وقت تک قائم رہیں گے۔ ہم نے اعلان کیا ہے کہ یاقسطنطنیہ یا دلیّ، انگریزوں کو یہ دونوں نہیں مل سکتے۔ مَیں تو یورپ کے طر زتمدن سے گھبراگیا ہوں، مصوّع کے واقعات میں نے کسی اخبار میں نہیں پڑھے۔ کیا وہاں کسی اخبار میں شائع ہوئے تھے ؟ مجھے انتظار تھا۔ یوسف صدیقی (رنگون ) سے مجھے ملنا تو یاد آتا ہے، مگر تمہارے خط آنے کے بعد سے ان سے ملنا نہیں ہوا، حافظ عبدالصمد ندوی نے تو بن باسی لی ہے ان کو مجھے سلام پہنچانے سے کیامطلب ؟ محمود یوسف بھائی میاں کوسلام مسنون، معارف کے لیے یہاں سے کیا لکھوں ایک دو چیزیں لکھی ہیں، کل عید ہے، نماز ووکنگ میں ہوگی۔ ابن خلکان کو بدمذاق شاعر کہنا خود بدمذاقی ہے۔ ابن خلکان پر میراریویو گو طالب علمی کا لکھا ہے مگر اضافہ سے بالاتر ہے۔ و السّلام ۴۸؀ لندن ‘۱۶ جون ۱۹۲۰ء ؁ عمِ محترم، سلام مسنون ۲۲مئی کا والا نامہ میرے ہاتھ میں ہے، مجھے تعجب ہے کہ ۱۴ اپریل کے بعد سے میرا کوئی خط آپ کو نہیں ملا، ا س کے دو سبب ہوسکتے ہیں۔ ایک یہ کہ فرانس سے خط لکھا تھا، شاید وہاں سے ہندوستان کی ڈاک دیر تک پہنچتی ہو، دوسرا سبب یہ ہے کہ نہ صرف مجھے بلکہ میرے تمام رفقاء کویقین ہے کہ ہمارے خطوط راستہ میں کُھلتے ہیں اور ارباب مطلب ان کو کام میں لاتے۔ اس لیے خطوط میں وہی مضامین ہم