کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 11
ایران اس وقت روسیوں اور انگریزوں کے بیچ میں ٹسکا ہوا تھابلکہ یہ نظر آتا تھا کہ یہ بھی انگریزوں کے زیر اقتدارآجائے گا۔ اورا سی قسم کا معاہدہ اس وقت انگریز اس سے کررہے تھے۔ ٹرکی کی عظیم الشان سلطنت کا جوحصّہ افریقہ میں تھا اٹلی غصب کرچکاتھا یورپ میں اس کے صوبے آسٹریا، بلغاریہ، سوریا، مانٹی نیگرواور یونان میں بٹ چکے تھے، ا لبانیہ کی چھوٹی سی ریاست جس میں اسلامی اکثریت تھی، گوخودمختار بن چکی تھی مگرا س وقت وہ اٹلی کے زَد میں تھی۔ ٹرکی کے مشرقی حصے عراق وشام، فلسطین و حجاز وغیرہ باغی ہو کر شام، فرانسیسیوں اور باقی انگریزوں کے تصرف میں تھے، اتحادی فوجیں اس وقت قسطنطنیہ پر قابض تھیں اور ٹرکی کی عظیم الشان سلطنت اس وقت اناطولیہ میں محدود تھی۔ ٹرکی کا سلطان قسطنطنیہ میں اتحادیوں کے بس میں تھا، فرانس کی سرزمین میں اتحادی فتح کے غرور کے نشہ میں صلح کی صورت میں خدا کی خدائی کی شکست وریخت میں مصروف تھے اور ملکوں کی قسمتوں کےفیصلے کررہےتھے۔ سب سے بڑایہ امر زیر غور تھاکہ ٹرکی کا بقیہ یورپینی مقبوضہ تھریس کس کو دیا جائے، قسطنطنیہ پر کون قابض ہو۔ اناطولیہ میں سمرتا گویا یونانیوں کومل ہی چکاتھا اور بقیہ اناطولیہ کی سپردگی کا مسئلہ در پیش تھا، یونان کا وزیر اعظم دینی زیلاس برطانیہ کو اس پر آمادہ کررہا تھا کہ ٹرکی کا بڑا حصہ یونان کے حوالے کردیا جائے۔ اُدھر ٹرکی کےصوبہ آرمینیا میں اتحادی بغاوت کرراہے تھے۔ ا ور آرمینی سارے اتحادی ملکوں میں ترکوں کےمظالم اور اپنی مظلومی کی داستانیں گھڑ گھڑا کے رائے عامہ کو اپنے ساتھ ملارہے تھے، یہودی توراۃ اورا نجیل کےحوالوں سے عیسائیوں کویہ باور کرارہےتھے کہ اخیر زمانہ میں بنی اسرائیل کے فلسطین دوبارہ اکھٹے ہونے کی جوپیشین گوئی ہے اس کے پورا