کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 103
ہر ایک اپنے فعل پر نادم ہے اور ان عربوں کو اچھی طرح معلوم ہے کہ ان کی نسبت عام دنیائے اسلام کا کیاخیال ہے اور وہ اس سے شرمندہ بھی ہیں لیکن کہتے ہیں کہ اگر اصلی واقعات مسلمانوں کو معلوم ہوں تو وہ ہمیں معذور رکھیں گے تاہم اتنا سمجھ لیجیے کہ صرف مسلمانان ِ ہند ہی نہیں بلکہ دوسرے ممالک کے مسلمان بھی اپنے فرائض اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ ترکوں سے مِل کر یہ معلوم ہوتا ہے کہ ٹرکی کے علماء اب تک بیدار نہیں۔ بار بار دل چاہتا ہے کہ اگر حکومت ہند اجازت دیتی تو ٹرکی جاکر ندوۃ العلماء قائم کرتا، اب تمام ممالک اسلامیہ میں الگ الگ علماء کی انجمنیں قائم کرنا چاہئیں اور سب کو ملا کر پورے عالم اسلامی کے علماء کی ایک انجمن بنانی چاہیے اور بلاخوف ِ سیاست اس کا م کو انجام دینا چاہیے۔ چین میں اسلامی تعلیم کی حالت یہاں کے بعض چینی مسلمانوں سے مل کر اچھی نہیں معلوم ہوتی ہے۔ سیٹھ چھوٹانی نے مجھ سے اور اَور لوگوں سے وعدہ کیا تھا کہ کوئی عالم اگر چین جانا چاہے تو میں اپنے صرف سے بھیجنے کو تیار ہوں۔ ان کو کہنا چاہیے کہ اپنا وعدہ پورا کریں، موقع ملا تو خط لکھوں گا۔ ہندوستان کے خطوط سے معلوم ہوا کہ مولانا ابوالکلام یورپ کا قصد رکھتے ہیں، میرے خیال میں بلکہ پورے وفد خلافت کے خیال میں ان کا آنا یہاں مناسب نہیں، ان کے لیے اس وقت ہندوستان سے ہٹنا اچھا نہیں۔ رات کے اب ڈھائی بجے ہیں سحری کا وقت آگیا ہے، اس لیے رخصت، و السّلام، ۳۹؀ پیرس‘ ۲۰ مئی ۱۹۲۰ء ع۔ م ہوٹل ریجینا، محکوم قوم میں پیام ِ امن کی تبلیغ کرنے والے کو سلام میرے خط کے سرنامہ پر جو تصویر نظر آتی ہے، یہ جان آف آرک کی ہے،