کتاب: بریدفرنگ - صفحہ 101
سے قصداً تغافل برت رہے ہیں۔ فرانس اور اٹلی کے کیتھولک بہت کچھ ہمارے ساتھ ہیں، کیونکہ انگریز پروٹسٹنٹ کے زیر پردہ تعصب اور ٹرکی کے اندر جوان کو مذہبی بے تعصبی حاصل تھی اس کا ان کو اچھی طرح علم ہے۔ ا یک طرف اگر لائڈ جارج اپنی توسیع حکومت کے لیے کوشاں ہیں تو چرچ آف انگلینڈ دوسری طرف اس امر کا خواہشمند ہے کہ اس کا دائرہ اقتدار مشرقی عیسائی فرقوں کو اپنے آغوش میں لےلے، کلدان، ارمنی شامی اور لبنانی عیسائیوں کے ساتھ ہمدردی اسی طمع دینی کا نتیجہ ہے، فرانس شام کا خواہشمند تھا۔ جس کے معنی بیت المقدس کے تھے تاکہ یورپ اور فرانس میں اتحاد ہوجائے لیکن لارڈ بسب آف کنٹریری کی کوششیں اور لائڈ جارج کی تدبیریں ہندوستانی مسلمانوں کی مالی وفوجی امداد سے فرانس اور یورپ کی کوششوں کو شکست دے چکیں۔ مسلمان باتوں کے دُھنی، ا ب تک مشق تقریر میں مصروف ہیں۔ رَبّناَاھْدِقَومِی فَاِنَّھُم لَا یَعْلَمُوْنَ، ترکی ارکان ِ وفد سے کیونکر ملاقات ہوسکتی؟ لیکن بہرحال ”توفیق الٰہی “ ”محمدیوں“ کے ساتھ ہے۔ سلطان کے نام ایک طویل برقی عریضہ کل ارسال کیا ہے۔ سب لوگوں کے مشورہ سے یہ طے ہوا کیونکہ لوگ کہتے ہیں کہ خلیفۃ المسلمین کو ہماری عقیدت کیشیوں کا علم نہیں ورنہ ان کی ہمّت بندھتی، اسلام کی شرم مسلمانوں کے ہاتھ۔ کُل ارکان ِ وفد کی طرف سے سلام ِ عقیدت قبول فرمائیے، مولوی ابوالقاسم صاحب بخیریت پہنچ گئے۔ ا ور سلام عرض کرتے ہیں۔ والسلام۔ ۲۸؀ پیرس ۲۰/مئی ۱۹۲۰ء ع، خ عم محترم، ا لسلام علیکم الحمد للہ۔ بخیریت ہوں۔ کبھی کبھی دردِ شکم کی شکایت ہوجاتی ہے۔ ایک ترکی ڈاکٹر نہاد شاد کا نسخہ زیر استعمال ہے۔ کل سے رمضان شروع ہوگیا، روزہ رکھتا