کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 97
تعلیمات سے پاش پاش کر کے براہ راست انہیں اللہ تعالیٰ کی چوکھٹ پر جھکا دیا۔۔۔۔ مگر بریلوی حضرات ان شکستہ زنجیروں کے ٹکڑوں کو اکھٹا کر کے انسان کو انسان کا محتاج و گداگر بنا رہے ہیں اور مخلوق کو مخلوق کی غلامی کا درس دے رہے ہیں !
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
﴿ وَ مَا یَسْتَوِی الْاَعْمیٰ وَ الْبَصِیْرُ ﴾[1]
"نابینا اور بینا برابر نہیں ہو سکتے۔ "
یہ ان لوگوں کے برابر نہیں ہو سکتے جو توحید کی بصیرت سے بہرہ ور ہوں۔ توحید کے تصور کے بغیر امت اسلامیہ کا اتحاد ممکن نہیں ہے۔ توحید سے کنارہ کشی اختیار کر کے دوسرے مشرکانہ افکار و نظریات کی تعلیم دینا امت محمدیہ کے درمیان اختلافات کے بیج بونے کے مترادف ہے۔
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :
﴿ کَانَ النَّاسُ اُمَّۃً وَّاحِدَۃًاقف فَبَعَثاَ اللّٰهُ النَّبِینَ مُبَشِّرِیْنَ وَ مُنْذِرِیْنَص وَ اَنْزَلَ مَعَہُمُ الْکِتٰبَ بِالْحَقِّ لِیَحْکُمَ بَیْنَ النَّاسِ فِیْمَا اخْتَلَفُوْا فِیْہِ وَ مَا اخْتَلَفَ فِیْہِ اِلَّا الَّذِیْنَ اُوْتُوْہُ مِنْم بَعْدِ مَا جَآئَتْہُمُ الْبَیِّنٰتُ بَغْیًام بَیْنَہُمْ فَہَدَی اللّٰهُ الَّذِیْنَٰامَنُوْا لِمَا اخْتَلَفُوْا فِیْہِ مِنَ الْحَقِّ بِاِذْنِہ ط وَ اللّٰهُ یَہْدِیْ مَنْ یَّشَآءُ اِلیٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ﴾ [2]
"لوگ ایک ہی امت تھے، پھر اللہ نے انبیاء بھیجے خوشخبری دینے اور ڈرانے والے۔ اور ان کے ساتھ کتب حق نازل کیں کہ وہ لوگوں کے درمیان اس بات کا فیصلہ کریں جس میں وہ اختلاف رکھتے تھے۔ اور کسی نے اس میں اختلاف نہیں کیا، مگر انہی نے جنہیں وہ ملی تھی، انہی کی ضد کے باعث، بعد اس کے کہ انہیں کھلی ہوئی نشانیاں پہنچ چکی تھیں، پھر اللہ نے اپنے فضل سے انہیں جو ایمان والے تھے ہدایت دی، اور اللہ جسے چاہتا ہے راہ راست بتا دیتا ہے۔
[1] سورۃ فاطر آیت 19
[2] سورۃ بقرہ آیت 213