کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 77
خود جناب بریلوی شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ تعالیٰ کی شان میں مبالغہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں ؎
کریں اقطاب عالم کعبہ کا طواف
کعبہ کرتا ہے طواف در والا تیرا[1]
اپنے بارے میں ارشاد فرماتے ہیں
ملک سخن کی شاہی تو کو رضا مسلم
جس سمت آ گئے ہو سکے بٹھا دیے ہیں ! [2]
نیز:
"میرا سینہ ایک صندوق ہے کہ جس کے سامنے کسی علم کا بھی سوال پیش کیا جائے، فوراً جواب مل جائے گا۔ "[3]
احمد رضا صاحب ایک طرف تو اپنے بارے میں اس قدر مبالغہ آرائی سے کام لے رہے، اور دوسری طرف اپنے آپ کو دائرہ انسانیت سے خارج کرتے ہوئے نغمہ سرا ہیں
کوئی کیوں پوچھے تیری بات رضا
تجھ سے کتے ہزار پھرتے ہیں [4]
مزید:
تجھ سے در در سگ اور سگ سے مجھ کو نسبت
میری گردن میں بھی ہے دور کا ڈورا تیرا[5]
ایک مرتبہ خاں صاحب بریلوی کے پیر صاحب نے رکھوالی کے لیے اچھی نسل
[1] حدائق بخشش از بریلوی ص 7۔
[2] انوار رضا ص 319و ایضاً حدائق بخشش۔
[3] مقدمہ شرح الحقوق ص8۔
[4] ایضاً ص 11،حدائق بخششص 43۔
[5] حدائق بخشش ص 5