کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 61
مرزا غلام احمد قادیانی کی سرگرمیاں تو کسی سے مخفی نہیں، مگر جہاں تک احمد رضا صاحب کا تعلق ہے، ان کا معاملہ ذرا محتاج وضاحت ہے۔ جناب احمد رضا بریلوی صاحب نے استعمار کے مخالفین وہابی حضرات کو سب و شتم اور طعن و تشنیع کا نشانہ بنایا۔ ان وہابیوں کو، جو انگریز کے خلاف محاذ آراء تھے اور ان کے خلاف جہاد میں مصروف تھے، انگریز کی طرف سے ان کی بستیوں پر بلڈوزر چلائے گئے۔ [1] صرف بنگال میں ایک لاکھ وہابی علماء کو پھانسی کی سزا دی گئی۔[2]
انگریز مصنف ہنٹر نے اعتراف حقیقت کرتے ہوئے اپنی کتاب Indian Muslims میں کہا ہے :
"ہمیں اپنے اقتدار کے سلسلے میں مسلمان قوم کے کسی گروہ سے خطرہ نہیں۔ اگر خطرہ ہے تو صرف مسلمانوں کے ایک اقلیتی گروہ وہابیوں سے ہے۔ کیونکہ صرف وہی ہمارے خلاف جدوجہد میں مصروف ہیں ! [3]
جنگ آزادی 1857ء کے بعد وہابیوں کے تمام اکابرین کو پھانسی کی سزا دی گئی۔ [4]
1863ء کا عرصہ ان کے لیے نہایت دشوار تھا۔ اس عرصے میں انگریز کی طرف سے ان پر جو مظالم ڈھائے گئے، ہندوستان کی تاریخ اس کی گواہ ہے۔
وہابی علماء میں سے جن کو قید و بند کی صعوبتوں سے دوچار ہونا پڑا، ان میں مولانا جعفر تھانیسری، مولانا عبدالرحیم، مولانا عبد الغفار، مولانا یحیی علی صادق پوری، مولانا احمد اللہ اور شیخ الکل مولانا نذیر حسین محدث دہلوی رحمہ اللہ علیہم سر فہرست ہیں۔
[1] تذکرہ صادق از عبدالرحیم
[2] ملاحظہ ہو کتاب (Wahabi Trils)
[3] انڈین مسلم ص 32
[4] تاریخ اہلحدیث کے متعلق ہم ایک مستقل رسالہ تصنیف کریں گے .یہ علامہ مرحوم کے مستقبل کے عزائم میں شامل تھا،لیکن بہت سے دوسرے منصوبوں کی طرح ی بھی نامکمل رہ گیا۔ ان اللہ فعال لما یرید