کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 54
3۔ آخر مسائل 4۔ النمیقۃ الانقی
5۔ رجب الساعۃ 6۔ ہبۃ الحمیر
7۔ مسائل اخر 8۔ افضل البشر
9۔ بارق النور 10۔ ارتفاع الحجب
11۔الطررس المعدل 12۔الطلبۃ البدیعۃ
13۔برکات الاسماء 14۔عطاء النبی
15۔النور و النورق 16۔سمع النذر
17۔حسن النعم۔ 18۔باب العقائد۔
19۔قوانین العلماء 20۔الجدالسعید
21۔مجلی الشمعۃ 22۔تبیان الوضوء
23۔الدقنہ والتبیان 24۔النہی النمیر
25۔الظفرلقول زفر 26۔المطرالسعید
27۔لمع الاحکام 28۔المعلم الطراز
29۔نبہ القوم 30اجلی الاعلام
31۔الاحکام والعلل
چند سو صفحات پر مشتمل ایک جلد میں موجود 31 رسائل کو بریلوی حضرات نے اپنے اعلیٰ حضرت کی31 تصنیفات ظاہر کیا ہے۔ [1]
یہ کہہ دینا کہ فلاں شخص نے ایک ہزار، دو ہزار یا اس سے بھی زیادہ کتابیں تصنیف کی ہیں، سہل ہے۔۔۔ مگر اسے ثابت کرنا آسان نہیں۔ بریلوی حضرات بھی اسی مخمصے کا شکار نظر آتے ہیں۔
خود اعلیٰ حضرت فرما رہے ہیں کہ ان کی کتابوں کی تعداد 200 کے قریب ہے۔ [2]
[1] ملاحظہ ہو المجمل المعدد لتالیفار المجدد
[2] الدولۃ المکیہ ص 10