کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 230
یہ فتویٰ جہاں بریلوی اکابرین کی سوچ کا آئینہ دار ہے، وہاں اسلامی شعائر کی توہین کے بھی مترادف ہے۔ ’’ اکابرین تحریک پاکستان ‘‘ بریلویت کی نظر میں بریلوی حضرات نے تحریک پاکستان کے لیے جدوجہد کرنے والوں کو بھی معاف نہیں کیا۔ ان کے نزدیک قائد اعظم محمد علی جناح، علامہ محمد اقبال، مولانا ظفر علی خان، تحریک خلافت کے بانی محمد علی جوہر، مولانا الطاف حسین حالی، نواب مہدی علی خان اور نواب مشتاق حسین سب کفار و مرتدین تھے۔ لکھتے ہیں : "نواب محسن الملک مہدی علی خان، نواب اعظم یار جنگ، مولوی الطاف حسین حالی، شبلی نعمانی اور ڈپٹی نذیر احمد دہلوی وزیران نیچریت، مشیران دہریت اور مبلغین زندیقیت تھے۔ "[1] علامہ اقبال رحمہ اللہ کے متعلق بریلوی فتویٰ سنئے : فلسفی نیچری ڈاکٹر اقبال کی زبان پر ابلیس بول رہا ہے۔ "[2] مزید: "فلسفی نیچری ڈاکٹر اقبال صاحب نے اپنی فارسی و اردو نظموں میں دہریت اور الحاد کا زبردست پروپیگنڈہ کیا ہے۔ کہیں اللہ عزوجل پر اعتراضات کی بھرمار ہے، کہیں علمائے شریعت وائمہ طریقت پر حملوں کی بوچھاڑ ہے، کہیں سیدنا جبریل امین و سیدنا موسیٰ کلیم اللہ و سیدنا عیسیٰ علیہم الصلوٰۃ والسلام کی تنقیصوں توہینوں کا انبار ہے، کہیں شریعت محمدیہ علیٰ صاحبہا وآلہ الصلوۃ واحکام مذہبیہ و عقائد اسلامیہ پر تمسخر واستہزاء و
[1] تجانب اہل السنہ ص 86، 87 [2] ایضاً ص 340