کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 228
حج کے ملتوی ہونے کا فتوی
بریلوی حضرات کی عقل کا ماتم کیجئے، انہوں نے وہابیوں کی دشمنی میں فریضہ حج کے ساقط ہونے کا فتویٰ جاری کر دیا اور کہا چونکہ حجاز مقدس پر وہابیوں کی حکومت ہے اور وہاں مسلمانوں (بریلویوں ) کے لیے امن مفقود ہے، لہٰذا حج ملتوی ہو چکا ہے۔ اور جب تک وہاں سعودی خاندان کی حکومت ہے، اس وقت تک مسلمانوں سے حج کی فرضیت ختم ہو گئی ہے۔
اس فتوے کو انہوں نے ایک مستقل رسالے ﴿تنویر الحجۃ لمن یجوز التوائۃ الحجۃ﴾ میں شائع کیا ہے۔
فتویٰ دینے والے بریلوی حضرات کوئی غیر معروف شخص نہیں بلکہ اس کے مفتی، جناب احمد رضا خاں صاحب بریلوی کے صاحبزادے مصطفے ٰ رضا صاحب ہیں۔ اس فتوے پر پچاس کے قریب بریلوی اکابر کے دستخط ہیں۔ جن میں حشمت علی قادری، حامد رضا بن احمد رضا بریلوی، نعیم الدین مراد آبادی اور سید دالدار علی وغیرہ شامل ہیں۔
اس میں درج ہے :
"نجس ابن سعود اور اس کی جماعت تمام مسلمانوں کو کافر و مشرک جانتی ہے اور ان کے اموال کو شیر مادر سمجھتی ہے۔ ان کے اس عقیدے کی وجہ سے حج کی فرضیت ساقط اور عدم لازم ہے۔ [1]
فتوے کے آخر میں درج ہے :
"اے مسلمانو! ان دنوں آپ پر حج فرض نہیں، یا ادا لازم نہیں۔ تاخیر روا ہے اور یہ ہر مسلمان جانتا ہے اور اپنے سچے دل سے مانتا ہے کہ اس نجدی علیہ ما علیہ
[1] تنویر الحجۃ ص 10 مطبوعہ بریلی