کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 226
"یہودیوں کا ذبیحہ حلال ہے، مگر وہابیوں کا ذبیحہ محض نجس مردار، حرام قطعی ہے۔ اگرچہ لاکھ بار نام الٰہی لیں اور کیسے ہی متقی، پرہیزگار بنتے ہوں کہ یہ سب مرتدین ہیں۔ "[1]
ایک دوسری جگہ لکھتے ہیں :
ایسے زانی کہ جن کا زنا کرنا ثابت ہو چکا ہو، ان کا ذبیحہ حلال ہے۔ "[2]
یہ سارا کچھ اس لیے ہے کہ:
"وہابی یہود و نصاریٰ، ہندوؤں اور مجوسیوں سے بھی بدتر ہیں اور ان کا کفر ان سے بھی زیادہ ہے۔ "[3]
مزید:
"وہابی ہر کافر اصلی یہودی، نصرانی، بت پرست، اور مجوسی سب سے زیادہ اخبث، اضر اور بدتر ہیں۔ "[4]
نیز:
"یہ کتے سے بھی بدتر و ناپاک تر ہیں کہ کتے پر عذاب نہیں، اور یہ عذاب شدید کے مستحق ہیں۔ "[5]
آہ!
﴿وَمَا نَقَمُوا مِنھُم اِلَّا اَن یَّومِنُوا بِاللّٰہِ العَزِیزِ الحَمِیدِ﴾ [6]
"ان لوگوں نے صرف اس بات کا انتقام لیا ہے کہ یہ (ان کی خرافات کی بجائے ) اللہ تعالیٰ پر ایمان لائے ہیں۔ "
[1] ایضاً ص 122۔
[2] فتاویٰ افریقہ ص 27۔
[3] بالغ النور درج در فتاویٰ رضویہ جلد 6 ص 13۔
[4] ازالتہ العار درج فتاویٰ رضویہ جلد 5 ص 1278۔
[5] المبین درج فتاویٰ رضویہ جلد 6 ص 9۔
[6] سورۃ البروج آیت 8