کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 221
"وہابی مرتد اور منافق ہیں۔ اوپر اوپر کلمہ گو ہیں۔ "[1]
نیز:
"ابلیس کی گمراہی وہابیہ کی گمراہی سے ہلکی ہے۔ "[2]
نیز:
"خدا وہابیہ پر لعنت کرے، ان کو رسوا کرے اور ان کا ٹھکانہ جہنم کرے۔ "[3]
نیز:
وہابیہ کو اللہ برباد کرے یہ کہاں بہکے پھرتے ہیں۔ "[4]
نیز:
"وہابیہ اسفل السافلین پہنچے۔ "[5]
نیز:
اللہ عزوجل نے وہابیہ کی قسمت میں ہی کفر لکھا ہے۔ "[6]
ظاہر ہے جب تمام وہابی کفار و مرتدین ہیں تو ان کی کوئی عبادت بھی قبول نہیں۔ اس بات کا جناب احمد رضا نے یوں فتویٰ دیا ہے :
"وہابیہ کی نہ نماز ہے نہ ان کی جماعت جماعت۔ "[7]
خاں صاحب سے پوچھا گیا کہ وہابیہ کی مسجد کا کیا حکم ہے؟ تو جواب دیا "ان کی مسجد عام گھر کی طرح ہے۔ جس طرح ان کی نماز باطل، اسی طرح اذان بھی۔ لہٰذا ان کی اذان کا اعادہ نہ کیا جائے۔ "[8]
[1] احکام شریعت از بریلوی ص 112۔
[2] ایضاً ص 117۔
[3] فتاویٰ افریقہ ص 125۔
[4] ایضاً ص 172۔
[5] خالص الاعتقاد ص 54۔
[6] المبین فی ختم النبیین درج شدہ فتاویٰ رضویہ جلد 6 ص 198۔
[7] ملفوظات ص 105۔ 123ایضاً۔
[8] ایضاً