کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 217
"بدکاری کو دیکھو، کیسے ایک دوسرے کو کھینچ کر لے جاتی ہے۔ خلاصہ کلام یہ ہے کہ یہ طائفہ سب کے سب کافر و مرتد ہیں اور باجماع امت اسلام سے خارج ہیں۔ جو ان کے کفر و عذاب میں شک کرے، خود کافر ہے۔ اور شفا شریف میں ہے، جو ایسے کو کافر نہ کہے یا ان کے بارے میں توقف کرے یا شک لائے، وہ بھی کافر ہو جائے گا۔ بے شک جن چیزوں کا انتظار کیا جاتا ہے، ان سب میں بدترین دجال ہے۔ اور بے شک اس کے پیرو ان لوگوں سے بھی بہت زیادہ ہوں گے۔ "[1]
مزید لکھتے ہیں :
"جو اشرف علی کو کافر کہنے میں توقف کرے اس کے کفر میں کوئی شبہ نہیں۔ "[2]
نیز:
"بہشتی زیور (مولانا تھانوی کی کتاب) کا مصنف کافر ہے۔ تمام مسلمانوں کو اس کتاب کا دیکھنا حرام ہے۔ "[3]
نیز:
"اشرفیہ سب مرتد ہیں۔ "[4]
تجانب اہل السنہ میں ہے :
"مرتد تھانوی! "[5]
اس طرح خان صاحب نے مشہور دیوبندی علماء مولانا خلیل احمد، مولانا محمود الحسن، مولانا شبیر احمد عثمانی وغیرہ کے خلاف بھی کفر کے فتوے صادر کیے ہیں۔
احمد رضا صاحب ان علماء و فقہاء کے پیروکاروں، عام دیوبندی حضرات کو کافر
[1] ایضاً ص 31۔
[2] فتاویٰ افریقہ ص 124۔
[3] فتاویٰ رضویہ جلد 6 ص 54۔
[4] ایضاً ص 104۔
[5] ایضا! ص 237۔