کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 216
نیز: "رشید احمد کو کافر کہنے میں توقف کرنے والے کے کفر میں کوئی شبہ نہیں۔ "[1] ایک بریلوی مصنف نے اپنی ایک کتاب کے صفحہ میں چار مرتبہ "مرتد گنگوہی" کا لفظ دہرایا ہے۔ [2] ان کے اعلیٰ حضرت لکھتے ہیں : "رشید احمد کی کتاب"براہین قاطعہ" کفری قول اور پیشاب سے بھی زیادہ پلید ہے۔ جو ایسا نہ جانے وہ زندیق ہے۔ "[3] ان کے علاوہ بریلوی خاں صاحب نے مولانا اشرف علی تھانوی کو بھی کافر و مرتد قرار دیا ہے۔ مولانا اشرف علی تھانوی دیوبندی احناف کے بہت بڑے امام ہیں۔۔۔۔۔ "نزہۃ الخواطر" میں ہے : "مولانا اشرف علی بہت بڑے عالم دین تھے۔ ان کی بہت سی تصنیفات ہیں۔ وعظ و تدریس کے لیے منعقد کی جانے والی مجالس سے استفادہ کیا اور ہندوؤانہ رسوم و عادات سے تائب ہوئے۔ "[4] ان کے متعلق احمد رضا صاحب لکھتے ہیں : "اس فرقہ وہابیہ شیطانیہ کے بڑوں میں سے ایک شخص اسی گنگوہی کے دم چھلوں میں ہے، جسے اشراف علی تھانوی کہتے ہیں۔ اس نے ایک چھوٹی سی رسلیا تصنیف کی کہ چار ورق کی بھی نہیں۔ اور اس میں تصریح کی کہ غیب کی باتوں کا جیسا علم رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو ہے، ایسا تو ہر بچے اور ہر پاگل بلکہ ہر جانور اور ہر چارپائے کو حاصل ہے۔ "[5] آّگے چل کر لکھتے ہیں :
[1] فتاویٰ افریقہ از بریلوی احمد رضا 124۔ [2] تجانب اہل السنہ ص 245۔ [3] سبحان السبوح ص 134۔ [4] نزہۃ الخواطر ص 85۔ [5] حسام الحرمین ص 28۔