کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 210
خان صاحب کے ایک خلیفہ لکھتے ہیں :
"ابن تیمیہ (رحمہ اللہ) نے نظام شریعت کو فاسد کیا۔ ابن تیمیہ ایک ایسا شخص تھا، جسے اللہ تعالیٰ نے رسوا کیا۔ وہ گمراہ، اندھا اور بہرہ تھا۔ اسی طرح وہ بدعتی، گمراہ اور جاہل شخص تھا۔ "[1]
ایک اور نے لکھا:
ابن تیمیہ گمراہ اور گمراہ گر تھا۔ "[2]
نیز:
ابن تیمیہ بد مذہب تھا۔ "[3]
"ابن قیم ملحد تھا۔ "[4]
امام شوکانی رحمہ اللہ کے متعلق ان کا ارشاد ہے :
"شوکانی کی سمجھ وہابیہ متاخرین کی طرح ناقص تھی۔ "[5]
مزید:
شوکانی بد مذہب تھا۔ "[6]
جناب بریلوی اور ان کے متبعین امام محمد بن عبدالوہاب نجدی رحمہ اللہ کے بھی سخت دشمن ہیں، کیونکہ انہوں نے بھی اپنے دور میں شرک و بدعت اور قبر پرستی کی لعنت کے خلاف جہاد کیا اور توحید باری تعالیٰ کا پرچم بلند کیا۔
ان کے متعلق احمد رضا صاحب رقمطراز ہیں :
"بد مذہب جہنم کے کتے ہیں۔ ان کا کوئی عمل قبول نہیں۔ محمد بن عبدالوہاب نجدی وغیرہ گمراہوں کے لیے کوئی بشارت نہیں۔ اگرچہ اس کا نام محمد ہے اور حدیث
[1] سیف المصطفیٰ از بریلوی ص 92۔
[2] فتاویٰ صدر الافاضل ص 31،32 مطبوعہ ہند۔
[3] جاء الحق از احمد یار گجراتی جلد 1 ص 455۔
[4] فتاویٰ رضویہ جلد 4 ص 199۔
[5] ایضاً جلد 2 ص 242۔
[6] سیف المصطفیٰ ص 95۔