کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 209
شریعت! "[1]
شیخ الاسلام مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ علیہ کہ جن کے بارے میں سید رشید رضا نے کہا ہے :
"رجل الٰھی فی الہند"[2]
اور جنہوں نے تمام باطل مذاہب وادیان: قادیانی، آریہ،ہندو،مجوسی اور عیسائی وغیرہ کو مناظروں میں شکست فاش دی اور وہ اس موضوع میں حجت سمجھے جاتے ہیں، ان کے بارے میں بریلوی حضرات کا فتویٰ ہے :
"غیر مقلدین کا رئیس ثناء اللہ امرتسری مرتد ہے۔ "[3]
اور خود جناب بریلوی نے لکھا ہے :
"ثناء اللہ امرتسری در پردہ نام اسلام، آریہ کا ایک غلام باہم جنگ زرگری کام۔ "[4]
جناب بریلوی پوری امت مسلمہ کے نزدیک متفقہ ائمہ دین: امام ابن حزم رحمہ اللہ، امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ، امام ابن قیم رحمہ اللہ وغیرہ کے بارے میں لکھتے ہیں :
"وہابیہ کے مقتدا ابن حزم فاسد الجزم اور ردئی المشرب تھے۔ "[5]
مزید:
ابن حزم لا مذہب، خبیث اللسان۔ "[6]
شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے متعلق کہتے ہیں :
"ابن تیمیہ فضول باتیں بکا کرتے تھے۔ "[7]
[1] تجانب اہل السنہ ص 248۔
[2] مجلہ المنار المجلد33،1341ھ ص 239۔
[3] تجانب ص 247۔
[4] الاستمداد از احمد رضا ص 147۔
[5] سبحان السبوح ص 27۔
[6] حاجز البحرین از احمد رضا درج شدہ فتاویٰ جلد 2 ص 237۔
[7] فتاویٰ رضویہ جلد 3 ص 399۔