کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 206
"نذیر حسین دہلوی کے پیروکار سرکش اور شیطان خناس کے مرید ہیں۔ "[1] نیز: "تم پر لازم ہے کہ عقیدہ رکھو، بے شک نذیر حسین دہلوی کافر و مرتد ہے۔ اور اس کی کتاب معیار الحق کفری قول اور نجس برازِ بول ہے، وہابیہ کی دوسری کتابوں کی طرح۔ "[2] صرف اسماعیل شہید رحمہ اللہ اور سید نذیر حسین محدث دہلوی رحمہ اللہ ہی کافر و مرتد نہیں، بلکہ جناب بریلوی کے نزدیک تمام اہل حدیث کفار و مرتد ہیں۔ ارشاد فرماتے ہیں : "غیر مقلدین (اہل حدیث) سب بے دین، پکے شیاطین اور پورے ملاعین ہیں۔ "[3] نیز: "جو اسماعیل اور نذیر حسین وغیرہ کا معتقد ہو ابلیس کا بندہ جہنم کا کندہ ہے۔ اہل حدیث سب کا فر و مرتد ہیں۔ "[4] مزید ارشاد ہے : غیر مقلدین گمراہ، بددین اور بحکم فقہ کفار و مرتدین ہیں۔ "[5] مزید: "غیر مقلد اہل بدعت اور اہل نار ہیں۔ وہابیہ سے میل جول رکھنے والے سے بھی مناکحت ناجائز ہے۔ وہابی سے نکاح پڑھوایا، تو تجدید اسلام و تجدید نکاح لازم، وہابی مرتد کا نکاح نہ حیوان سے ہو سکتا ہے نہ انسان سے۔ جس سے ہو گا زنائے خالص ہو گا۔ "[6]
[1] حسام الحرمین علی منحرا لکفر والمین ص 19۔ [2] دامان سبحان السبوح از احمد رضا ص 136۔ [3] ایضاً ص 134۔ [4] سبحان السبوح ص 135،136۔ [5] بالغ النور مندرج در فتاویٰ رضویہ جلد 6 ص 23۔ [6] فتاویٰ رضویہ جلد 5 ص 50،72،90،137،194 وغیرہ۔