کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 193
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
﴿ اَطِیعُوا اللّٰهَ وَالرَّسُولَ لَعَلَّکُم تُرحَمُونَ﴾ [1]
"اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کی فرمانبرداری کرو، تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔ "
﴿ اَطِیعُوْا اللّٰهَ وَرَسْوْلَہُ وَلَا تَوَلَّوْا عَنْہُ وَاَنْتُمْ تَسْمَعُوْنَ﴾ [2]
"اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کی اطاعت کرو اور ان کے فرامین سننے کے باوجود ان سے
روگردانی نہ کرو۔ "
﴿ یٰاَیُّھَا الَّذِینَ اٰمَنُوْا اَطِیعُوْا اللّٰهَ وَاطِیعُوْا الرَّسُولَ﴾ [3]
"اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کی ہی اطاعت کرو۔ "
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اپنی اور اپنے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی اطاعت و فرمانبرداری کا حکم دیا ہے۔ مگر بریلوی عقائد و افکار کے دلائل چونکہ کتاب و سنت سے مہیا نہیں ہوتے اور اہل حدیث صرف کتاب و سنت پر اکتفا کرتے ہیں اور لوگوں کو اسی کی طرف دعوت دیتے ہیں، چنانچہ بریلوی حضرات کو ان پر سخت غصہ تھا کہ یہ ان کے کاروبار زندگی کو خراب اور ان کی چمکتی ہوئی دکانوں کو ویران کر رہے ہیں۔ یہی قصور امام محمد بن عبدالوہاب نجدی رحمہ اللہ تعالیٰ اور ان کے ساتھیوں کا تھا۔ بریلوی حضرات کے نزدیک دیوبندی بھی اسلام سے خارج ہیں۔ ان کا قصور یہ تھا کہ وہ ان کے تراشے ہوئے قصے کہانیوں پر ایمان نہیں لائے اور جناب احمد رضا کی پیروی نہیں کی۔
تمام وہ شعراء حضرات، جنہوں نے معاشرے کو غیر اسلامی رواجات سے پاک کرنا چاہا، وہ بھی بریلوی حضرات کے نزدیک کفار و مرتدین قرار پائے۔ ان کا قصور یہ تھا کہ وہ لوگوں کو یہ کیوں بتلاتے ہیں کہ خانقاہی نظام اور آستانوں پر ہونے والی خرافات و
[1] سورۃ آل عمران 132
[2] سورۃ الانفال آیت 20
[3] سورۃ النساء آیت 59