کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 152
اللہ تعالیٰ ہمیں ان گمراہ نظریات سے محفوظ رکھے۔ آمین مسئلہ حاضر و ناضر اوپر گزر چکا ہے کہ بریلویت کے افکار و عقائد بعید از عقل اور انسان کی فہم سے بالا تر ہیں۔ انہی عقائد میں سے ایک عقیدہ یہ ہے کہ متبعین بریلویت کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم ہر جگہ حاضر و ناظر ہیں اور ایک وقت میں اپنے جسم مبارک سمیت کئی مقامات پر موجود ہو سکتے ہیں۔ یہ عقیدہ نہ صرف یہ کہ کتاب و سنت کی صریح مخالفت پر مبنی ہے بلکہ عقل و خرد اور فہم و تدبر سے بھی عاری ہے۔ شریعت اسلامیہ اس قسم کی بودی اور ہندوانہ عقائد سے بالکل مبّرا و منزہ ہے۔ بریلوی حضرات عقیدہ رکھتے ہیں : "کوئی مقام اور کوئی وقت حضور صلی اللہ علیہ و سلم سے خالی نہیں۔ "[1] مزید سنئے : "سید عالم صلی اللہ علیہ و سلم کی قوت قدسیہ اور نور نبوت سے یہ امر بعید نہیں کہ آن واحد میں مشرق و مغرب، جنوب و شمال، تحت و فوق، تمام جہات وامکنہ، بعیدہ متعددہ میں سرکار اپنے وجود مقدس بعینہ یا جسم اقدس مثالی کے ساتھ تشریف فرما ہو کر اپنے مقربین کو اپنے جمال کی زیارت اور نگاہ کرم کی رحمت و برکت سرفراز فرمائیں۔ "[2] یعنی آن واحد میں آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا اپنے جسم اطہر کے ساتھ لاتعداد مقامات پر موجود ہونا امر بعید نہیں۔ یہ عقیدہ کتاب و سنت، شریعت اسلامیہ، فرامین الٰہیہ، ارشادات نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم اور عقل و
[1] تسکین الخواطر فی مسلہ الحاضر والناظر،احمد سعید اکاظمی ص 85۔ [2] ایضاً ص 18۔