کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 148
اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دوسرے انسانوں کی طرح اپنے بابا عبد اللہ بن عبد المطلب کے گھر پیدا ہوئے، اپنی والدہ آمنہ کی گود میں پلے، حلیمہ سعدیہ کا دودھ نوش فرمایا، ابو طالب کے گھر پرورش پائی، حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا،عائشہ رضی اللہ عنہا، زینب رضی اللہ عنہا او رحفصہ رضی اللہ عنہن او ر دوسری ازواج مطہرات سے شادی فرمائی۔ پھر مکہ مکرمہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جوانی اور کہولت کے ایام گزارے، مدینہ منورہ ہجرت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں بیٹوں ابراہیم، قاسم، طیب، طاہر اور بیٹیوں زینب،رقیہ، ام کلثوم اور فاطمہ رضی اللہ عنہن کی ولادت ہوئی۔ حضرت ابو بکر، حضرت ابو سفیان آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سسر، حضرت ابو العاص، حضرت عثمان او رحضرت علی رضی اللہ عنہم آپ کے داماد بنے۔ حضرت حمزہ اور حضرت عباس رضی اللہ عنہما آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا تھے۔ حضرت صفیہ اور حضرت اروی رضی اللہ عنہما آپ کی پھوپھیاں تھیں اور دوسرے اعزاء و اقارب تھے۔ ان ساری باتوں کےباوجود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بشریت اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم کے انسان ہونے سے انکار کس قدر عجیب اور کتنی غیر منطقی بات ہے ؟ کیا مذہب اسلام اس قدر متضاد اور بعید از قیاس عقائد کا نام ہے ؟ ان نظریات وعقائد کی طرف دعوت دے کر آپ غیر مسلموں کو کس طرح قائل کر سکیں گے؟ ان عقائد کی نشر و اشاعت سے دین اسلام کیا ناقابل فہم مذہب بن کر رہ جائے گا؟ دراصل بریلویت مجموعہ جہالت ہونے کے ساتھ ساتھ تشیع اور باطنی مذاہب سےمتاثر نظر آتی ہے۔ عجیب و غریب تاویلات اور حلول وتناسخ کےعقائد یہودیت اور یونانی فلسفہ سےباطنی مذاہب،اور پھر وہاں سے تصوف اور بریلویت کی طرف منتقل ہوئےہیں۔ اب ان لوگوں کی نصوص وعبارات سنئے : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق لکھتے ہیں :؎ نیست او خدا لیکن از خدا جدا ہم نیست مظہر صفات اللہ شاہ جاں نواز آمد دوسرے مقام پر ارشاد ہوتا ہے۔؎