کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 143
﴿ فَقَالَ الْمَلَأُ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ قَوْمِهِ مَا هَذَا إِلَّا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ يُرِيدُ أَنْ يَتَفَضَّلَ عَلَيْكُمْ وَلَوْ شَاءَ اللَّهُ لَأَنْزَلَ مَلَائِكَةً مَا سَمِعْنَا بِهَذَا فِي آبَائِنَا الْأَوَّلِينَ (24) إِنْ هُوَ إِلَّا رَجُلٌ بِهِ جِنَّةٌ فَتَرَبَّصُوا بِهِ حَتَّى حِينٍ ﴾[1]
’’کہنے لگے یہ(شخص) او رہے کیا بجز اس کے کہ تمہارے ہی جیسا انسان ہے۔ چاہتا ہے کہ تم سے برتر ہو کر رہے اور اگر اللہ چاہتا تو وہ فرشتوں کو بھیجتا، ہم نے یہ بات اپنے پہلے بڑوں سے توسنی ہی نہیں۔ وہ تو ایک آدمی ہے، جسےجنون ہے۔ پس ایک وقت تک اس کا انتظار کرو۔ ‘‘
نیز :
﴿ مَا هَذَا إِلَّا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ يَأْكُلُ مِمَّا تَأْكُلُونَ مِنْهُ وَيَشْرَبُ مِمَّا تَشْرَبُونَ () وَلَئِنْ أَطَعْتُمْ بَشَرًا مِثْلَكُمْ إِنَّكُمْ إِذًا لَخَاسِرُونَ ﴾ [2]
کہ ’’یہ تو بس تمہاری ہی طرح کا ایک آدمی ہے۔ وہی کھاتا ہے، جو تم کھاتے ہو۔ اور وہی پیتا ہے، جو تم پیتے ہو۔ اور اگر تم نے اپنے ہی جیسے بشر کی راہ قبول کر لی، تو تم نرے گھاٹے ہی میں رہے۔ ‘‘
اور اصحاب ایکہ نے بھی حضرت شعیب علیہ السلام کو اسی طرح کہا تھا :
﴿ وَمَا أَنْتَ إِلَّا بَشَرٌ مِثْلُنَا وَإِنْ نَظُنُّكَ لَمِنَ الْكَاذِبِينَ ﴾ [3]
’’اور تم بھی کیا ہو، بجز ہمارے ہی جیسے ایک آدمی کے۔ اور ہم تم کو جھوٹوں میں سمجھتے ہیں ‘‘ اورکفار مکہ نے بھی اسی طرح نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سےکہا تھا :
﴿ وَأَسَرُّوا النَّجْوَى الَّذِينَ ظَلَمُوا هَلْ هَذَا إِلَّا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ أَفَتَأْتُونَ السِّحْرَ وَأَنْتُمْ تُبْصِرُونَ ﴾[4]
’’اور یہ لوگ یعنی ظلم کار اپنی سرگوشیوں کو چھپاتے رہتے ہیں کہ یہ تو محض تم جیسے
[1] سورۃ مومنون آیت 24، 25
[2] ایضاً، 33، 34
[3] سورۃ شعراء آیت 186
[4] سورۃ انبیاء آیت 3