کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 122
عقیدہ علم غیب
اہلسنت کا عقیدہ یہ ہے کہ تمام اشیاء کا علم فقط ذات الٰہی کے لئے خاص ہے، عالم الغیب صرف اللہ کی ذات ہے۔ انبیائے کرام علیہم السلام کو بھی کسی شئے کا علم اس وقت تک حاصل نہیں ہوتا، جب تک کہ ان پر وحی نازل نہ ہو جائے۔ انبیاء علیہم السلام کے متعلق علم غیب کا عقیدہ رکھنا اعتراف عظمت نہیں، بلکہ انتہائی گمراہی اور ضلالت ہے۔ سیرت رسول صلی اللہ علیہ و سلم کے واقعات و حقائق کے اور روشن دلائل کے خلاف ہے۔ اور نہ صرف یہ کہ اس میں کتاب و سنت کی مخالفت ہے، بلکہ یہ عقیدہ فقہ حنفی کے بھی مخالف ہے۔
بریلوی حضرات کا یہ عقیدہ ہے کہ انبیاء و اولیاء کو ہر اس واقعہ کا علم ہے، جو ہو چکا ہے یا ہونے والا ہے۔ ان کی نظر سے کوئی چیز مخفی نہیں سارا عالم ان کی نظر کے سامنے ہے۔ سو وہ دلوں کے حالات کو جاننے والے، ہر راز سے باخبر اور تمام مخلوقات سے واقف ہیں۔ انہیں قیامت کا علم، آنے والے دن کے حالات کی اطلاع ہوتی ہے۔ رحمِ مادر میں جو کچھ ہے، اس سے آشنا ہوتے ہیں۔ ہر حاضر و غائب پر ان کی نظر ہوتی ہے۔
غرضیکہ دنیا میں جو کچھ ہو چکا ہے، جو کچھ ہو رہا ہے اور جو کچھ ہونے والا ہے، اولیاء سے کوئی چیز بھی پوشیدہ نہیں ہے۔
اب سنئے قرآنی آیات اور اللہ تعالیٰ کے ارشادات، جن سے واضح طور پر یہ ثابت ہوتا ہے کہ علم غیب اللہ تعالیٰ کی خاص صفت ہے۔ مخلوق کا کوئی فرد بھی اللہ تعالیٰ کی اس صفت میں شریک و ساجھی نہیں ہے !
چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے :
﴿ قُلْ لَّا یَعْلَمُ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ الْغَیْبَ اِلَّا اللّٰهُ ﴾[1]
[1] سورۃ النمل آیت 65