کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 119
الْہُدی لایَسْمَعُوْا وَ تَرٰہُمْ یَنْظُرُوْنَ اِلَیْکَ وَ ہُمْ لا یُبْصِرُوْنَ ﴾[1] "کیا (اللہ کے ساتھ) یہ انہیں شریک کرتے ہیں جو کسی کو پیدا نہ کر سکیں، بلکہ خود ہی پیدا کئے گئے ہیں۔ وہ انہیں کسی قسم کی مدد بھی نہیں دے سکتے (بلکہ) خود اپنی ہی مدد نہیں کر سکتے۔ اور اگر تم انہیں کوئی بات بتلانے کو پکارو تو تمہاری پیروی نہ کر سکیں۔ برابر ہیں (دونوں امر تمہارے اعتبار سے ) کہ خواہ انہیں پکارو، خواہ خاموش رہو۔ بے شک جنہیں تم اللہ کو چھوڑ کر پکارتے ہو وہ تمہارے ہی جیسے بندے ہیں، سو اگر تم سچے ہو تو تم انہیں پکارو۔ پھر ان کو چاہئے تمہیں جواب دیں کیا ان کے پیر ہیں جن سے وہ چلتے ہیں؟ کیا ان کے ہاتھ ہیں جن سے وہ کسی چیز کو پکڑتے ہیں؟ کیا ان کی آنکھیں ہیں جن سے وہ دیکھتے ہیں؟ کیا ان کے کان ہیں جن سے وہ سنتے ہیں؟ آپ کہہ دیجئے کہ تم اپنے سب شریکوں کو بلا لو، پھر میرے خلاف چال چلو اور مجھے مہلت نہ دو۔ یقیناً میرا کارساز اللہ ہے، جس نے مجھ پر یہ کتاب نازل کی ہے اور وہ صالحین کی کارسازی کرتا ہی رہتا ہے۔ اور جن کو تم اللہ کے سوا پکارتے ہو، وہ نہ تو تمہاری ہی مدد کر سکتے ہیں اور نہ اپنی ہی مدد کر سکتے ہیں۔ اور اگر تم انہیں کوئی بات بتلانے کو پکارو تو وہ سن نہ سکیں، اور آپ انہیں دیکھیں گے گویا آپ کی طرف نظر کر رہے ہیں، درآں حالیکہ انہیں کچھ نہیں سوجھ رہا۔ " اللہ تعالیٰ قریش مکہ کے مشرکوں کا عقیدہ بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں : ﴿ ہُوَ الَّذِیْ یُسَیِّرُکُمْ فِی الْبَرِّ وَ الْبَحْرِ حَتّیٰآا اِذَا کُنْتُمْ فِی الْفُلْکِ وَجَرَیْنَ بِہِمْ بِرِیْحٍ طَیِّبَۃٍ وَّ فَرِحُوْا بِہَا جَآئَتْہَا رِیْحٌ عَاصِفٌ وَّ جَآئَہُمُ الْمَوْجُ مِنْ کُلِّ مَکَانٍ وَّ ظَنُّوْآ اَنَّہُمْ اُحِیْطَ بِہِمْ لا دَعَوُا اللّٰهَ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ لَئِنْ اَنْجَیْتَنَا مِنْ ہٰذِہ لَنَکُوْنَنَّ مِنَ الشّٰکِرِیْن﴾[2] "وہ اللہ ہی ہے جو تم کو خشکی اور سمندر میں لئے لئے پھرتا ہے، چنانچہ جب تم کشتی میں سوار ہوتے ہو اور وہ کشتیاں لوگوں کو ہوائے موافق کے ذریعہ سے لے کر چلتی ہیں اور
[1] سورۃ اعراف آیت 191 تا 198 [2] سورۃ یونس آیت 22