کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 118
"انتقال کے بعد انہوں نے فرمایا: میرا جنازہ جلدی لے چلو، حضور صلی اللہ علیہ و سلم جنازے کا انتظار فرما رہے ہیں۔ "[1]
اس طرح کی اسرائیلی اساطیر اور خود ساختہ واقعات پر انہوں نے اپنے مذہب کی عمارت قائم کی ہے۔
اب ذرا س مشرکانہ عقیدے کے متعلق قرآن کریم کی وضاحت سنئے اور ملاحظہ فرمایئے کہ کس طرح سے ان لوگوں کے رگ و پے میں شرک کے اثرات سرایت کر گئے ہیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
﴿ وَ مَنْ اَضَلُّ مِمَّنْ یَّدْعُوا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَنْ لَّا یَسْتَجِیْبُ لَہ اِلیٰ یَوْمِ الْقِیٰمَۃِ وَ ہُمْ عَنْ دُعَآئِہِمْ غٰفِلُوْن ﴾[2]
"اور اس سے بڑھ کر اور کون گمراہ ہو گا، جو اللہ کے سوا کسی اور کو پکارے؟ جو قیامت تک بھی اس کی بات نہ سنے، بلکہ انہیں ان کے پکارنے کی خبر تک نہ ہو۔ "
اور اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں :
﴿ اَیُشْرِکُوْنَ مَا لا یَخْلُقُ شَیْئًا وَّ ہُمْ یُخْلَقُوْنَ (191) وَ لا یَسْتَطِیْعُوْنَ لَہُمْ نَصْرًا وَّ لاا اَنْفُسَہُمْ یَنْصُرُوْنَ(192) وَ اِنْ تَدْعُوْہُمْ اِلَی الْہُدی لا یَتَّبِعُوْکُمْ سَوَآئٌ عَلَیْکُمْ اَدَعَوْتُمُوْہُمْ اَمْ اَنْتُمْ صَامِتُوْنَ(193) اِنَّ الَّذِیْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ عِبَادٌ اَمْثَالُکُمْ فَادْعُوْہُمْ فَلْیَسْتَجِیْبُوْا لَکُمْ اِنْ کُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ(194) اَلَہُمْ اَرْجُلٌ یَّمْشُوْنَ بِہَآ اَمْ لَہُمْ اَیْدٍ یَّبْطِشُوْنَ بِہَآ اَمْ لَہُمْ اَعْیُنٌ یُّبْصِرُوْنَ بِہَآ اَمْ لَہُمْٰاذَانٌ یَّسْمَعُوْنَ بِہَا قُلِ ادْعُوْا شُرَکَآئَکُمْ ثُمَّ کِیْدُوْنِ فَلا تُنْظِرُوْنِ(195) اِنَّ وَلِیِّ ے َ اللّٰهُ الَّذِیْ نَزَّلَ الْکِتٰبَ وَ ہُوَ یَتَوَلَّی الصّٰلِحِیْنَ(196) وَ الَّذِیْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِہ لایَسْتَطِیْعُوْنَ نَصْرَکُمْ وَ لاااَنْفُسَہُمْ یَنْصُرُوْنَ(197) وَ اِنْ تَدْعُوْہُمْ اِلَی
[1] حیاۃ النبی صلی اللہ علیہ و سلم بریلوی ص 46۔
[2] سورۃ احقاف آیت 5