کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 108
یا سیدی، یا مرشدی، یا مالکی، یا شافعی
اے دستگیر راہنما یا سیدی احمد رضا
اندھوں کو بینا کر دیا بہروں کو شنوا کر دیا
دین نبی کو زندہ کیا یا سیدی احمد رضا
امراض روحانی و نفسانی امت کے لیے
اور ترا دارالشفا یا سیدی احمد رضا[1]
یہی مرید اپنے پیر و شیخ جناب احمد رضا کے سامنے عجز و نیاز کرتے ہوئے اور اپنا دامن پھیلا کر یوں پکارتا ہے
میرے آقا، میرے داتا، مجھے ٹکڑا مل جائے
دیر سے آس لگائے ہے یہ کتا تیرا
اپنی رحمت سے اسے کر لے قبول اے پیارے
نذر میں لایا ہے چادر یہ کمینا تیرا
اس عبید رضوی پر بھی کرم کی ہو نظر
بد سہی چور سہی ہے تو وہ کتا تیرا[2]
اور سنئے جناب احمد رضا خاں بریلوی کے ایک اور معتقد ارشاد کرتے ہیں
"قیامت میں مفر کی منکر و تدبیر کیا سوچی؟
کہ ہو گا گھومتا کوڑا امام اہل سنت کا "[3]
کس سے کریں فریاد خدائی مالک و مولیٰ تیری دوہائی
تیرے سوا کون ہمارا حامی سنت اعلیٰ حضرت
بھیک سدا مانگی پائی دیر کیوں اس بار لگائی
[1] ملاحظہ ہو(مدائح اعلیٰ حضرت) ایوب رضوی ص 5۔
[2] (مدائح اعلیٰ حضرت) ایوب رضوی ص 4،5۔
[3] (باغ فردوس( ایوب رضوی ص 4۔