کتاب: بریلویت تاریخ و عقائد - صفحہ 104
ہے۔ اے میرے مرید! دشمن سے مت گھبرا۔ میں مخالف کو ہلاک کر دینے والا ہوں۔ آسمان و زمین میں میرا ڈنکا بجتا ہے۔ میں بہت بلند رتبے پر فائز ہوں۔ اللہ تعالیٰ کی ساری مملکت میرے زیر تصرف ہے۔ میرے تمام اوقات ہر قسم کے عیب سے پاک صاف ہیں۔ پورا عالم ہر دم میری نگاہ میں ہے۔ میں جیلانی ہوں، محی الدین میرا نام ہے، میرے نشان پہاڑ کی چوٹیوں پر ہیں۔ [1]
ایک اور افتراء سنئے :
"تمام اہل زمانہ کی باگیں میرے سپرد ہیں، جسے چاہوں عطا کروں یا منع کروں "۔ [2]
جناب بریلوی شیخ جیلانی کی جانب ایک اور جھوٹ منسوب کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا:
"لوگوں کے دل میرے ہاتھ میں ہیں۔ میں چاہوں تو اپنی طرف متوجہ کر لوں اور چاہوں تو پھیر دوں "۔ [3]
احمد رضا خاں کے ایک پیروکار کا عقیدہ ملاحظہ کیجئے :؎
"لوح محفوظ میں تشبیت کا حق ہے حاصل
مرد سے عورت بنا دیتے ہیں غوث الاغواث"
اس شعر کی تشریح بھی بریلوی حضرات کی زبانی سنئے :
"شیخ شہاب الدین سہروردی رضی اللہ عنہ، جو سلسلہ سہروردیہ کے امام ہیں، آپ کی والدہ ماجدہ حضور غوث الثقلین رضی اللہ عنہ کے والد ماجد کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا کہ حضور دعا فرمائیں، میرے لڑکا پیدا ہو۔ آپ نے لوح محفوظ میں دیکھا، اس میں لڑکی مرقوم تھی۔ آپ نے فرما دیا کہ تیری تقدیر میں لڑکی ہے۔ وہ بی بی یہ سن کر واپس ہوئیں، راستہ میں غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ ملے۔ آپ کے
[1] (الزمزمتہ القمریہ فی الذب عن الخمر)ص356۔
[2] (خالص الاعتقاد)للبریلوی ص 49۔
[3] (حکایات رضویہ) للبرکاتی منقولہ عن (ملفوظات)للبریلوی ص 125۔