کتاب: عبدالعزیزبن عبدالرحمٰن آل سعود بانی مملکت سعودی عرب - صفحہ 6
بعد مجھ پر یہ حقیقت آشکارا ہوئی کہ اس طرح کی شخصیت صدیوں کے بعد پیدا ہوتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ شاہ عبدالعزیز کی جس خوبی پر میں نے نظر ڈالی وہ اس میں انتہائی عروج پر نظر آئے۔ ان کی زندگی کھلی کتاب کی مانند ہے۔ آج بھی جب میں کوئی کتاب اٹھاتا ہوں تو ان کی زندگی ہر لحاظ سے منفرد نظر آتی ہے۔ وہ ایک اعلیٰ پائے کے سیاست دان نظر آتے ہیں۔ انہیں ایک عبادت گزار یا متقی کے طور پر دیکھا جائے تو ا س دور میں ان سے زیادہ متقی کوئی اور نظر نہیں آتا۔ بطور ایک جنگی مدبرّ کے وہ اصول جنگ سے اچھی طرح آشنا نظر آتے ہیں۔ بطور مصّلح ان کی مثال ملنا مشکل ہے۔ بطور ایک فرمان برادر بیٹے کے اگر ان کی زندگی کا جائزہ لیا جائے تو ان سے زیادہ فرمانبردار بیٹا نہیں ملتا۔
امن وسلامتی کے لیے جدوجہد کرنے والوں میں وہ سرفہرست ہیں۔ رات کو عبادت گزاری میں بھی بے مثال ہیں۔ سیاسی معاملات میں ان سے زیادہ زیر ک سیاستدان کوئی نہیں ملتا۔ بہادری اور شجاعت میں ان کا کوئی ہمسر نہیں۔
اسلامی شعائر کی پاسداری کرنے میں ان کا کوئی مد مقابل نہیں۔ مسئلہ فلسطین کو سمجھنے اور اس کے حل کے لئے تجاویز پیش کرنے میں ان سے زیاد ہ کوئی سمجھدار نہیں لگتا۔
شاہ عبدالعزیز کی جدو جہد سے پر زندگی اور ان کے مخیر العقول کارنامے اہل قلم کے لیے ہمیشہ سے توجہ کا مرکز رہے ہیں۔ ان پر تقریبا ً دو سو سےزیادہ کتابیں مختلف زبانوں میں لکھی جا چکی ہیں۔ اس کتاب کی تخلیق کے وقت میرا اصل مسئلہ یہ تھا کہ ایک کتاب میں اس بطل جلیل کی زندگی اور کارناموں کا مکمل عکس کسی نہ کسی طرح