کتاب: عبدالعزیزبن عبدالرحمٰن آل سعود بانی مملکت سعودی عرب - صفحہ 49
آل رشید آل رشید جبل شمر حائل کے حکمران تھے۔ ان کی نسل کا پہلا حکمران عبداللہ بن علی بن رشید تھا جو امام فیصل کے خدمت گاروں میں سے تھا اور ہمیشہ لڑائیوں میں وہ امام فیصل کے ساتھ رہتا تھا۔ امام فیصل نے 1835ء میں اس کو حائل کی امارت عطا کی اور اس کے بعد اس کے صاحبزادے اس منصب پر فائز ہوتے رہے۔ یہاں تک کہ 1872ء میں اس کا ایک صاحبزادہ محمد حکمران بنا۔ اس نے اپنے آپ کو مضبوط کر لیا۔ عراقی حجاج سے جو اس راستے سے گزرتے تھے ان سے ٹیکس لیتا تھا۔ بغداد اور بصرہ کے حکمرانوں نے اس کا وظیفہ مقرر کر دیا تھا۔ ترکوں سے اس کے تعلقات استوار ہوئے۔ فیصل کے صاحبزادگان کے باہمی اختلافات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اس نے ریاض پر قبضہ کر لیا اور اپنے گماشتے کو وہاں کا گورنر مقرر کیا۔ اس وقت آل سعود میں سوائے امام عبدالرحمٰن کے کوئی نہ تھا اس لیے کہ عبداللہ بن فیصل ریاض سے بہت دور تھے۔ سعود الفیصل کے وفات کے بعد ریاض کے لوگوں نے امام عبدالرحمن کی بیعت کی۔ اس دوران ابن رشید کی طرف سے مقرر کردہ نمائندہ وہاں موجود تھا۔ ان کی حکمرانی دو سال تک چلتی رہی۔ جب عبداللہ الفیصل واپس آئے تو امام عبدالرحمن نے حکمرانی ان کے حوالے کر دی۔ 1889ء میں عبداللہ الفیصل کا انتقال ہو گیا۔ امام عبدالرحمن نے ابن رشید کے مقرر کردہ نمائندہ سالم بن سبھان کو گرفتار کر وا لیا۔ کیونکہ اس نے جبل شمر کے حکمران کی ہدایات کے مطابق سازش تیار کی تھی۔ دوبارہ 1889ء میں امام عبدالرحمن کی حمایت میں تجدید بیعت کی گئی اور آل سعود کےدارالحکومت کی خود مختاری بحال ہوگئی۔