کتاب: عبدالعزیزبن عبدالرحمٰن آل سعود بانی مملکت سعودی عرب - صفحہ 409
شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ ضرور نجد کا دورہ کریں گے۔ فواد شاکر لکھتےہیں کہ 1359ھ(1940ء)میں جب شاہ عبدالعزیز مکہ مکرمہ سے حج کے بعد نجد روانہ ہوئے تو انہوں نے مکہ مکرمہ کی چند معززین کو نجد آنے کی دعوت دی۔ حجاز میں اپنے نائب شہزادہ فیصل کو ہدایات دیں کہ وہ ان کے نجد آنے کے انتظامات کریں۔ فواد شاکر لکھتےہیں ’’مجھے حکم دیا گیا کہ میں اس وفد کے ہمراہ جاؤں لہذا 130ھ(1941ء)میں وفد کے ہمراہ نجد روانہ ہوا۔‘‘ وفد میں مندرجہ ذیل افراد تھے۔ 1۔ صالح الشطا۔ وائس چیئرمین مجلس شوریٰ۔ 2۔ شریف شرف رضا۔ مجلس وکلاء کے ممبر۔ 3۔ عبدالرؤف صان۔ ممبر مجلس شوریٰ 4۔ شیخ عبداللہ الشیبی۔مجلس شوریٰ کےممبر اور خانہ کعبہ کے کلید بردار۔ 5۔ عبدالوہاب۔ نائب شکون حرم اور اوقاف کے ڈائریکٹر۔ 6۔ غبلس قطان۔ عاصمہ مکہ مکرمہ کے میئر۔ 7۔ عبید مدنی۔مجلس شوریٰ کے ممبر 8۔ علی فضل۔ مجلس شوریٰ کے ممبر 9۔ فواد شاکر وفد صالح شطا کے ہمراہ ان کے رشتے دار صادق وحلان اور عباس قطان کے ساتھ ان کے صاحبزادے زینی الشیبی بھی تھے۔ فواد شاکر اس سفر کے بارے میں لکھتے